کوئٹہ: کسٹم کے عملے کی سمگلنگ کے خلاف کامیاب کا رروائی

پونے 7 کروڑ روپے مالیت کی10 ہزار کلو گرام چالیاں ، ٹائر، کپڑا، سیگریٹ، غیر ملکی گھی سمیت دیگر سامان قبضے میں لے لی

منگل 24 اپریل 2018 19:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء) کوئٹہ کسٹم کے عملے نے سمگلنگ کے خلاف جاری کا رروائی کے دوران پونے 7 کروڑ روپے مالیت کی10 ہزار کلو گرام چالیاں ، ٹائر، کپڑا، سیگریٹ، غیر ملکی گھی سمیت دیگر سامان قبضے میں لے لی تفصیلات کے مطابق کلکٹر کسٹم اشرف علی کی خصوصی ہدایت پر ایڈیشنل سیکرٹری i سمیع الحق، ایڈیشنل کلکٹر ٹو زبیر شاہ اور ڈپٹی کلکٹر مقبول بلوچ نے سپریٹنڈنٹ مقصود احمد درانی ، احمد نواز زہری، غلام حسین کھوسہ، شبیر خان، میر قلم ، اصغر کاکڑ، اعجاز خان ، افتخار احمد، شکیل احمد ، اسلم خان، قربان حسین اور عبدالغفور انسپکٹرز نے دیگر عملے کے ہمراہ صوبے کے مختلف علاقوں میں کا رروائیاں شروع کر دی گزشتہ روز خضدار میں چککو کے مقام میں ڈپٹی کمشنر خضدار مجیب الرحمان قمبرانی نے کسٹم اور لیویز کے ہمراہ کا رروائی کر تے ہوئے ایک بس کے خفیہ خانوں سے پانچ ٹن چا لیاں قبضے میں لی اس کے علاوہ لکپاس پر 2080 کلو گرام چالیاں پی اے ایف سمنگلی اسٹاف کے تعاون سے ایک وین پر چھاپہ مار کر2400 کلو گرام چالیاں برآمد کر کے گاڑی بھی قبضے میں لی جب سامان اور گاڑی کو کسٹم ہائوس منتقل کیا جا رہا تھا تو سمگلروں نے گاڑی چھیننے کی کوشش کی اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا کسٹم موبائل اور متعلقہ گاڑی کو دفتر پہنچانے میں کامیاب ہو گیا فائرنگ سے کسٹم موبائل اور دوسری گاڑی کو بھی نقصان پہنچا کسٹم ذرائع کے مطابق قبضے میں لی جانیوالی چالیاں کی مالیت تقریبا4 کروڑ روپے ہے اس کے مختلف چیک پوسٹوں جن میں شیلا باغ، لکپاس، بلیلی پر ایف سی اور کسٹم کے عملے نے مشترکہ کا رروائی کے دوران تقریباً پونے تین کروڑ روپے مالیت کا غیر ملکی سامان جس میں سیگریٹ، ٹائر ، پلاسٹ دانہ ، چھوٹے ٹائر ، کپڑا، کمبل ، ولڈنگ راڈ، انڈین چنا، ٹوتھ پیسٹ، گارمنٹس کا سامان بھی قبضے میں لے لیا تمام سامان کی مالیت چالیاں سمیت پونی7 کروڑ روپے بنتی ہے کلکٹر کسٹم اشرف علی نے بتایا کہ کسٹم کا عملہ دن رات کم افرادی قوت اور وسائل کے باوجود سمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے عملی اقدامات کر رہا ہے انہوں نے کہا ہے کہ مختلف نوعیت کی کا رروائیوں میں ایف سی سمیت دیگر سیکورٹی فورسز کا تعاون بھی شامل ہوتا ہے ہماری کوشش ہے کہ سمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنانے میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے تاکہ اپنے صوبے کو اس ناسور سے نجات دلائی جا سکے۔