معلوم تھا نیب مارشل لاء دور کا قانون ہے ،غلطی ہوئی اس کو ختم نہیں کرسکے، نواز شریف

میرے خلاف اربوں‘ کھربوں کی کرپشن کے الزامات لگائے گئے ‘ الله ہمیں تمام الزامات سے سرخرو کررہا ہے‘ اکیسویں صدی میں کوئی کسی کی زبان بند کرسکتا ہے تو اس کی خام خیالی ہے‘ اگر آپ کچھ کہیں گے یا کریں گے تو بائیس کروڑ عوام اس کا جواب دے گی‘ آپ براہ مہربانی اپنا کام کریں دوسروں کے کام میں بے جا مداخلت نہ کریں‘ آپ جا کر یہ بھی دیکھ لیں کہ عدالتوں میں غریب عوام کو کتنا انصاف مل رہا ہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو

منگل 24 اپریل 2018 17:28

معلوم تھا نیب مارشل لاء دور کا قانون ہے ،غلطی ہوئی اس کو ختم نہیں کرسکے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اپریل2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ معلوم تھا نیب مارشل لاء دور کا قانون ہے غلطی ہوئی اس کو ختم نہیں کرسکے‘ میرے خلاف اربوں‘ کھربوں کی کرپشن کے الزامات لگائے گئے ‘ الله ہمیں تمام الزامات سے سرخرو کررہا ہے‘ اکیسویں صدی میں کوئی سمجھتا ہے کہ وہ کسی کی زبان بند کرسکتا ہے تو اس کی خام خیالی ہے‘ اگر آپ کچھ کہیں گے یا کریں گے تو بائیس کروڑ عوام اس کا جواب دے گی‘ آپ براہ مہربانی اپنا کام کریں دوسروں کے کام میں بے جا مداخلت نہ کریں‘ آپ جا کر یہ بھی دیکھ لیں کہ عدالتوں میں غریب عوام کو کتنا انصاف مل رہا ہے۔

منگل کو نواز شریف نے احتساب عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ عدلیہ میں اصلاحات ہونی چاہئیں۔

(جاری ہے)

عدلیہ کس طرح ہمارا خیال رکھ رہی ہے آٹھ ماہ سے سب کے سامنے ہے۔ معلوم تھا کہ نیب مارشل لاء کا قانون ہے لیکن علطی ہوئی اسے ختم نہیں کرسکے لندن فلیٹس ہم نے قومی خزانے سے نہیں خریدے ہم نے کرپشن سے مال بنا کر اثاثے بنائے تو ثابت کریں۔

اربوں کھربوں کا الزام تو لگایا لیکن کوئی بھی چیز ثابت نہیں کرسکے جس طرح میرے خلاف مقدمات بنائے گئے ہیں تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ جب کرپشن کا معاملہ دور دور تک نہیں ہے تو یہ سلسلہ ختم ہونا چاہئے۔ الله ہمیں تمام الزامات سے سرخرو کرنے جارہا ہے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ گائوں گائوں پھیل چکا ہے اب یہ معاملہ نہیں رکے گا یہ اکیسویں صدی ہے اور اس میں کسی کی زبان کو بند نہیں کیا جاسکتا۔

اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ زبان بندی کرسکتا ہے تو یہ ایسے ہی ہے کہ کبوتر اپنی آنکھوں کو بند کرلے اور سوچے کی کوئی اس کو نہیں دیکھ رہا۔ معاملات ایسے نہیں چلیں گے یہ قوم حساب مانگ رہی ہے اور آگے بھی مانگے گی آپ جو مرضی کردیں اور کہہ دیں اور توقع کریں کہ آگے سے جواب نہیں آئے گا تو جواب تو آئے گا۔ جواب صرف نواز شریف کی طرف سے نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام بھی اس کا جواب دیں گے۔ آپ مہربانی کرکے صرف اپنے کام سے کام رکھیں اور جو آپ کا کام نہیں ہے تو اس میں مداخلت نہ کریں آپ یہ دیکھیں کہ عدالتوں میں لوگ کیسے ذلیل ہورہے ہیں کیا ان کی دادرسی ہورہی ہے وہ کام آپ نے چھوڑ رکھا ہے۔ آپ کے پاس کوئی شکایت آتی ہے تو آپ نوٹس لیں لیکن آپ خود کیسے جاسکتے ہیں وہاں۔