پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس
پٹرولیم ڈویژن کے ماتحت اداروں پی ایس او اور سوئی سدرن گیس لمیٹڈ سمیت تمام اداروں میں تھرڈ پارٹی کے ذریعے خدمات حاصل کرنے کے عمل کو روکنے کا حکم تمام ملازمین کو مستقل کرکے تھرڈ پارٹی سسٹم ختم کرنے کی ہدایت، پٹرولیم ڈویژن کے تمام ماتحت اداروں میں تھرڈ پارٹی ادائیگیوں کی تفصیلات بھی طلب
منگل 24 اپریل 2018 14:45
(جاری ہے)
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن، پٹرولیم ڈویژن اور سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کے 2016-17ء کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لیا گیا۔
پٹرولیم ڈویژن کے آڈٹ اعتراضات کے جائزے کے دوران آڈٹ حکام نے بتایاکہ خدمات کے عوض پی ایس او کی جانب سے خلاف قواعد 42 کروڑ سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔ ایم ڈی پی ایس او نے بتایا کہ پی ایس او کے لئے خدمات سر انجام دینے والے 210 افراد نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، سپریم کورٹ نے انہیں مستقل کرنے کے احکامات دیئے جبکہ باقی 700 سے زائد افراد کو کنٹریکٹ پر ادائیگیاں کی جا رہی ہیں۔ ایم ڈی کو ادارے کے لئے ورکروں کی بھرتی کرنے کا اختیار ہے۔ 2009ء تک کمپنی کے پاس اختیار تھا مگر پی اے سی کے حکم کے بعد اب ہم پیپرا رولز کے پابند ہیں۔ عاشق حسین گوپانگ نے کہا کہ 2004ء میں پیپرا رولز بن گئے تھے ان پر عملدرآمد میں تاخیر بھی غیر قانونی اقدام ہے۔ سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ کمپنی کو خود بھرتیاں کرنی چاہئیں، کمیٹی کی رپورٹ کی حمایت کرتا ہوں، ایف آئی اے بھی ان بے قاعدگیوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہاکہ جب ملازمین کو مستقل کردیا جائے گا تو تھرڈ پارٹی خود بخود ختم ہو جائے گی، تھرڈ پارٹی کا تصور ختم کیاجائے ۔ ملازمین کو کم سے کم اجرت کے ساتھ تھرڈ پارٹی (کمپنی) کو ساڑھے آٹھ فیصد کمیشن بھی دی جاتی ہے۔ پی اے سی نے ہدایت کی تھرڈ پارٹی کے ذریعے بھرتیاں بند کی جائیں۔ آئندہ کے لئے جس آسامی کے لئے ضرورت ہے، اخبار میں اشتہار دے کر براہ راست بھرتی کا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس نے بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے لئے یہ فیصلہ کیا اس نے غلط کیاہے۔ ایم ڈی سوئی سدرن نے بتایا کہ ان کے ادارے میں بھی 4 ہزار سے زائد ایسے ملازمین ہیں جومسلسل 15 سالوں سے تھرڈ پارٹی کے ذریعے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ان مین سے کسی ملازم کو نہیں نکالا گیا اور تھرڈ پارٹی کو 8 فیصد کمیشن بھی دی جارہی ہے۔ اس پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ ملازمین کو مستقل کرکے تھرڈ پارٹی کو کمیشن کی ادائیگی سے نجات حاصل کی جائے۔ پی اے سی نے پٹرولیم ڈویژن کے تمام ماتحت اداروں میں تھرڈ پارٹی ادائیگیوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔ آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایاکہ او پی ایف سکول پشاور، کوئٹہ، ملتان اور گجرات میںتعمیر اور اسلام آباد زون میں واٹر سورس سکیم کے لئے وزارت سمندر پار پاکستانییز نے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی قائم نہیں کی۔ پی اے سی نے کہاکہ اچھے منصوبے ہیں، آئندہ کسی قسم کی بے قاعدگی نہ کی جائے ۔ پی اے سی کو بتایاکہ گیا کہ یہ تمام منصوبے مکمل کرلئے گئے ہیں۔ پی اے سی نے یہ معاملہ نمٹا دیا۔ پی اے سی نے 2012-13ء کے آڈٹ اعتراضات ذیلی کمیٹی کے سپرد کردیئے جبکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے آڈٹ اعتراضات آئندہ اجلاس تک ملتوی کردیئے گئے۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.