پاکستانیوں کے 150 بلین ڈالر کے اثاثے بیرون ملک

40 بلین ڈالر صرف رئیل اسٹیٹ کے شعبہ میں ہیں ۔ اگر حکومت ان اثاثوں کا 50 فیصدہی ملک میں لانے کے قابل ہو جاتی ہے تو انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کیلئے بیرونی قرضوں پر انحصار بہت حد تک کم ہو سکتا، فیصل آباد چیمبر آف کامرس

منگل 24 اپریل 2018 13:44

پاکستانیوں کے 150 بلین ڈالر کے اثاثے بیرون ملک
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء) پاکستانیوں کے 150 بلین ڈالر کے اثاثے بیرون ملک ہیں جن میں 40 بلین ڈالر صرف رئیل اسٹیٹ کے شعبہ میں ہیں ۔ اگر حکومت ان اثاثوں کا 50 فیصدہی ملک میں لانے کے قابل ہو جاتی ہے تو انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کیلئے بیرونی قرضوں پر انحصار بہت حد تک کم ہو سکتا ہے۔ ملکی نظام کو چلانے کیلئے ٹیکسوں کو بنیادی اور کلیدی اہمیت حاصل ہے لیکن اس وقت ملک میں Tax to GDP کی شرح 10.5 فیصدہے حکومت اس شرح کو12-13 فیصد تک بڑھانے کے دعوے کرتی رہی ہے مگر عملی طور پر اس سلسلہ میں نمایاں پیش رفت نظر نہیں آرہی جس کی وجہ سے ہمارا مالیا تی خسارہ بھی کنٹرول نہیں ہو رہا ، اس پر قابو پانے کا واحد حل یہی ہے کہ ٹیکس بیس کو بڑھایا جائے اور ٹیکسوں کی شرح کو کم کرکے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

موجودہ حالات میں جبکہ دستاویزی معیشت کا عمل اپنی صحیح رفتار سے جاری نہیں اور ٹیکس بیس میں بھی اضافہ نہیں ہو رہا۔ ان حالات میںٹیکس ایمنسٹی سکیم2018 ملکی اکانومی، بزنس کمیونٹی اور عوام کیلئے حکومت کا خوش آئند اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے میرٹس اور ڈی میرٹس پر بہت کچھ کہا جا رہا ہے مگر فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈ انڈسٹری کا موقف یہ ہے کہ اس سکیم کا حتمی مقصد ٹیکس بیس کو بڑھانا اور بزنسز کو ریلیف دینا ہونا چاہیئے۔

اس سے یقینا معیشت کو فروغ حاصل ہوگا اور حکومت کو ڈویلپمنٹ کیلئے ضروری ریونیو بھی مل سکے گا۔ ان خیالات اظہار فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرسٹی کے قائمقام صدر شیخ فاروق یوسف نے ایمنسٹی سکیم بارے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر کا موقف یہی ہے کہ اس سکیم کو ملکی اور معاشی مفادکیلئے صحیح معنوں میں implement کیا جائے کیونکہ صرف گزشتہ پانچ سال میں چار ایمنسٹی سکیمیںناکامی سے دو چارہو چکی ہیں جبکہ باربار کی ایمنسٹی سکیموں سے ایماندار ٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جو کہ 30 فیصد ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سیمینار کے حوالے سے وہ پالیسی سازوں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان وجوہات پر بھی غور کریں جن کی وجہ سے یہ اثاثے بیرون ملک منتقل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقینا اس میں ملکی حالات کا بھی تعلق ہے مگر ہماری خیال میں اس کی ایک بڑی وجہ ہمارے ٹیکسوں کا پیچیدہ نظام اور ہائی ٹیکس ریٹس بھی ہیں۔ انہوں نے اس اہم موضوع پر بروقت سیمینار کے انعقاد پر چیف کمشنر ریجنل ٹیکس آفس چوہدری محمد طارق کا شکریہ ادا کیا اور ریجنل ٹیکس آفیسر چوہدری محمد طارق نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم کا بنیادی مقصد معاشی استحکام کیلئے غیر ملکی قرضوں پر انحصارکم کرنا ہے جبکہ اس مقصد کیلئے دستاویزی معیشت کو رواج دینے کے ساتھ ساتھ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کے ذریعے ٹیکسوں کی موجودہ شرح میں بھی کمی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے فیصل آباد چیمبر کے اس مطالبے سے اتفاق کیا کہ ٹیکسوں کی بنیاد کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ تاہم عام کاروباری افراد کا خیال ہے کہ یہ سکیم صرف نئے ٹیکس گزاروں کی تعداد میں اضافہ تک محدود ہے حالانکہ اس کا اطلاق ان موجودہ ٹیکس گزاروں پر بھی ہوتا ہے جو ٹیکس گزار تو ہیں مگر وہ اپنے حصے کا پورا ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔ ٹیکس کی شرح کا ذکر کرتے ہوئے ریجنل ٹیکس آفیسر نے کہا کہ اس وقت دیگر علاقائی ملکوں کے مقابلے میں پاکستان میں ٹیکسوں کی شرح بہت مختلف ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کمپنیز کے ریٹ اس وقت 27 فیصد ہیں جن کو بتدریج 24 فیصد پر لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ریجنل ٹیکس آفس کی طرف سے یقین دلایا کہ بہت زیادہ فرق نہ ہونے کی صورت میں محکمہ ان کیلئے پریشانی کا باعث نہیں بنے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 30 جون تک اس سکیم سے فائدہ اٹھانے کی مدت ختم ہو رہی ہے اس لئے ان سے پہلے پہلے اس مسائل کو حل کر لینا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 29 جون کی تاریخ کا مقصد29 جون رات بارہ بجے تک ہے تاہم وہ اس سلسلہ میں محکمہ سے وضاحت لے لیں گے کہا کہ اس سے فیصل آباد چیمبرآف کامرس انڈسٹری کے ممبران کو اس سکیم کے مقاصد کو زیادہ بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔ سوال و جواب کی نشست میں ٹیکس کمیٹی کے چیئرمین چوہدری طلعت محمود، عبیداللہ شیخ ، حامد مسعود ، رانا معروف بھٹی ، رانا محمد سکندر اعظم خان، محمد انور اور سید مظہر حسین رضوی نے حصہ لیا جبکہ نائب صدر عثما ن رؤف نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

بعد میں قائم مقام صدر شیخ فاروق یوسف نے ریجنل ٹیکس آفیسر چوہدری محمد طارق کو جبکہ ٹیکس کمیٹی کے چیئرمین چوہدری طلعت محمود نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک امجد کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی شیلڈ پیش کی گیا