لاہور ہائیکورٹ میں خاتون کو غیر قانونی طور پر ٹرانسفر کرنے خلاف درخواست کی سماعت

سیکرٹری گورنر بلوچستان کی عدالت میں پیش ہوکر عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کروا دی

پیر 23 اپریل 2018 23:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2018ء) لاہور ہائیکورٹ میں خاتون کو غیر قانون طور پر ٹرانسفر کرنے خلاف درخواست پر سیکرٹری گورنر بلوچستان نے عدالت میں پیش ہوکر عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کروا دی،،، عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر عدالت کو اچھی اظہار برہمی کیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے خاتون معلمہ انیلا کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت کی ویڈ لاک پالیسی کے تحت معلمہ انیلا کا کراچی سے لاہور تبادلہ کر دیا گیا ہے جبکہ سیکریٹری تعلیم پنجاب نے درخواست گزار کو ایڈجسٹ کرنے سے انکار کر دیا ہے درخواستگزار نے نقطہ اٹھایا کہ پہلے محکمہ نے بلوچستان حکومت کا پنجاب واپس بھجوانے کا سر ٹیفیکت پیش کرنے کا حکم دے دیا تھا جبکہ عدالت کے حکم باوجود گورنر بلوچستان کے پرنسپل سیکرٹری لیونگ سرٹیفکیٹ پر دستخط نہین کر رہے ہیں عدالت سیکرٹری کو دستخط کرنے کا حکم دے۔

(جاری ہے)

جسٹس عائشہ اے ملک نے عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر سیکرٹری پرسخت برہمی کا اظہار کیا عدالت نے ریماکس دیے کہ آپ نے عدالت کے حکم کی تعمیل کیون نہیں کی۔سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ میں آج لاہور مین ہوں، عدالت کے حکم کی تعمیل کے لیے دو گھنٹے دے دیں درخواستگزار کے بین الا صوبائی تبادلے پر اج ہی دستخط کر دون گاعدالت نے سیکرٹری گورنر بلوچستان کی عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کروانے پر درست گزار کو سیکرٹری کے پاس بجھواتے ہوئے کیس کی سماعت کر دی ہے ۔