مدارس اسلامیہ رب العالمین کی دہرتی پر جنت کے ٹکڑ ے ،امن و سلامتی کے درس دینے والے ادارے ہیں ، مولانا قمر الدین

مدارس نے ہمیشہ اخوت کے رشتوں کو فروغ دینے بھائی چارگی کی فضا کو مضبوط و مستحکم کرنے کیلئے کام کیا، رکن قومی اسمبلی

پیر 23 اپریل 2018 23:06

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نائب امیر رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین ، جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے سنیٹر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد ، جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے مجلس عمومی کے رکن مولانا محمد صدیق مینگل جامعہ اسما للبنات کے مدیر حافظ محمد عالم موسیانی ، نائب مدیر مفتی عبد الواحد موسیانی ، ناظم تعلیمات مولانا عبد الباسط ، معاون ناظم مولانا عبد القیوم و دیگر علماء کرام نے جامعہ ا سما للبنات کے سالانہ جلسہ عام و ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مدارس اسلامہ رب العالمین کی اس دہرتی پر جنت کے ٹکڑ ے امن و سلامتی کے درس دینے والے ادارے ہیں مدارس نے ہمیشہ اخوت کے رشتوں کو فروغ دینے بھائی چارگی کی فضا کو مضبوط و مستحکم کرنے کے لئے کام کیا ملک پاکستان کے جغرافیائی و نظریاتی سر حدوں کو جب بھی خطرات لاحق ہوئے علماء کرام طلبہ کرام نے ان خطرات کے مقابلے میں جوان مردی کے ساتھ کھڑ ے ہوئے اس کے باوجود مدارس و علماء کردار کو تسلیم نہ کرنا ان اداروں کی کردار کشی کرنا نا قابل فہم اور ملک کے مستقبل کو خطرات سے دوچار کرنا ہے بخاری شریف کے آخری حدیث کے درس میں مولانافیض محمد نے کہا کہ اسلام کی خصوصیات پیغمبرؐ کی معجزات میں بڑا معجزہ قر آن و حدیث کا محفوظ ہونا ہے ڈیڑ ھ ہزار سال گذرنے کے باوجود اللہ رب العالمین کی کتاب اس کے آخری رسول کی ہدایات انتہائی محفوظ طریقہ سے ہمارے ہاتوں میں ہیں اسلام و اسلامی تعلیمات کو دنیا سے ختم کرنے والوں نے انتھک کوشش کی لیکن وہ اپنی کوششوں میں بری طرح ناکام ہوئے تقریب ختم بخاری کے اختتام پر دورہ حدیث مکمل کرنے والی طالبات کی چادرہ پوشی ہوئی جامعہ اسما للبنتات کے استانیوں نے درس نظامی مکمل کرنے والی طالبات کی چادر پوشی کی تقریب ختم بخاری شریف میںسینکڑوں و مرد خواتین نے شرکت کی مقررین نے کہا کہ پاکستان کو بحرانوں سے دوچار کرنے کی ایک اور کوشش ہورہی ہے انتخابات کو ملتوی کرنے کے بہانے ڈہونڈے جارہے ہیں جمعیت علماء اسلام کا موقف ہے کہ انتخابات کو بر وقت کرنا ضروری ہے بصورت دیگر اس کے اچھے نتائج بر آمد نہیں ہو نگیں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی وصوبائی عہدہ داروں نے کہا کہ پاکستان جمہوری اسلامی ریاست ہے جمہوری ریا ستوں میں پارلیمنٹ بالا دست ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے یہاں پر جمہوریت کو جڑ پکڑنے نہیں دیا گیا بلکہ یہاں پر جمہوری قوتوں سے زیادہ غیر جمہوری قوتوں نے حکومت کی اور یہ ادارے احتساب سے بالا تر رہے مقررین نے کہا کہ ملک میں ایک مرتبہ پھر قومیتوں کو لڑانے کی ایک خطرناک سازش تیار ہوئی ہے جس کا ٹارگٹ اس بار پشتون ہیں لیکن ہم پاکستان نے تمام اقوام کو خبر دار کرنا چاہتے ہیں کہ ہم سب آپس میں بھائی ہیں غیر مرئی قوتوں کے کھنے پر ایک دوسرے کے خلاف محاظ بنانا بد ترین نا عاقبت اندیشی ہوگی مقررین نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام مدارس علماء کی تقدس کو پامال کرنے کی ہر گز کسی کو اجازت نہیں دیگا ہم ان اداروں کی حفاظت ہر صورت میں کریں گے جلسہ عام میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سمیت تمام مذہبی و سیاسی رہنمائو ں کی سیکورٹی واپس لینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو ملک میں افرا تفری کی ایک سازش قرار دیا گیا۔