سی پیک کسی ایک صوبے کا نہیں،پورے پاکستان کیلئے عظیم الشان منصوبہ ہے،.

اسے کامیاب بنانے کاانحصار اب ہم پر ہے‘یہ سڑکیں اورپل بنانے کا منصوبہ نہیں بلکہ معاشروں ،ملکوں ،خطوں اوربراعظموں کو جوڑنے کامنصوبہ ہے‘شہبازشریف سی پیک گیم چینجر بن چکا ہے،اسے مستقبل کے ایسے عظیم الشان منصوبے میں ڈھلنا ہے جس سے پاکستان کے 22کروڑ عوام کو فائدہ ہو ہمیں خوشی ہے سی پیک کے تحت سب سے زیادہ شیئر سندھ کو ملا ہے اورسی پیک کی وجہ سے ہی تھر کول پراجیکٹ پر تیزی سے کام ہورہا ہے چین کی قیادت نے سی پیک کے منصوبوں کی شکل میں 60ارب ڈالر کا انمول تحفہ دیاجسے پاکستانی قوم فراموش نہیں کرسکتی پاکستان کی 60فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے،انہیں بااختیار بنایاگیا تو پاکستان میں نرم انقلاب آئے گااورملک ترقی کرے گا پنجاب حکومت نے پاکستان کے 500طلبا ء و طالبات کو چینی زبان سیکھانے کیلئے چین بھجوایا ہے،یہ بچے پاکستان اورچین کے مابین پل کا کردارادا کرینگے‘ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کاکراچی میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور سیمینار سے خطاب

پیر 23 اپریل 2018 23:06

سی پیک کسی ایک صوبے کا نہیں،پورے پاکستان کیلئے عظیم الشان منصوبہ ہے،.
لاہور/کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اوروزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کیلئے عظیم الشان منصوبہ ہے،یہ سڑکیں اورپل بنانے کا منصوبہ نہیں بلکہ معاشروں ، ملکوں ،خطوں اوربراعظموں کو جوڑنے کامنصوبہ ہے ،سی پیک کو مستقبل کے ایسے عظیم الشان منصوبے میں ڈھلنا ہے جس سے پاکستان کے 22کروڑ عوام کو فائدہ ہو۔

سی پیک ایک گیم چینجر بن چکا ہے اوراس عظیم الشان منصوبے نے پاکستان اورچین کی دوستی میں تعاون کے نئے باب کھولے ہیں ،سی پیک کو کامیاب بنانے کا انحصار اب ہم پر ہے ۔ہمارے دشمن سی پیک کے بارے منفی پراپیگنڈہ کررہے ہیں ،ہمارے دشمن نہیں چاہتے کہ سی پیک کے ثمرات سے پاکستان مستفید ہو،سی پیک کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں،سی پیک کے دشمن پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کے دشمن ہیں ،ہمارے دشمن نہیں چاہتے کہ پاکستان اپنے پاؤںپر کھڑا ہو،ہمیں خوشی ہے کہ سی پیک کے تحت سب سے زیادہ شیئر سندھ کو ملا ہے اورسی پیک کی وجہ سے ہی تھر کول پراجیکٹ پر تیزی سے کام ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

آئیی! ہم سب ملکر محنت ،جذبے اورانتھک کاوشوں سے پاکستان کو رول ماڈ ل بنائیں ۔پاکستان کو جدید فلاحی اورعظیم ریاست بنانے کیلئے سب ایک ہوجائیں اور اس موقع سے بھر پور فائدہ اٹھائیں ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار آج کراچی میں ڈان میڈیا گروپ اور وزرات منصوبہ بندی کے زیر اہتمام منعقدہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ 2013ء کے عام انتخابات کے بعد اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ہم چین گئے اورچینی قیادت سے ہم نے توانائی کے منصوبوں پر بات چیت کی۔پاکستان میں اس وقت بجلی بحران نے معیشت اوردیگر تمام شعبوں کو بہت متاثر کیا تھا۔چین کی لیڈر شپ نے پاکستان کے مسائل خصوصاً توانائی کی ضروریات کو سمجھا اورچین نے اس مشکل وقت میںپاکستان کا ہاتھ تھاما ۔

بلاشبہ چین دنیا بھر میں پاکستان کا سب سے قابل اعتماد دوست ہے اورچین نے پاکستان کی بے لوث مدد کی ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان اورچین کی دوستی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے ۔چین کی قیادت نے سی پیک کے منصوبوںکی شکل میں 60ارب ڈالر کا انمول تحفہ دیا ہے اورچین کی قیادت کا یہ تحفہ پاکستان کے عوام کیلئے ہے۔ چین نے 60ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کسی شرط کے بغیر کی ہے ۔

چین نے اس عظیم سرمایہ کاری کیلئے’’ ڈومور‘‘کی تکرار نہیں کی ۔یہ ہے پاکستان اورچین کی دوستی جو ہمالیہ سے بلند ،شہد سے میٹھی ،فولاد سے مضبوط اورسمندر سے گہری ہے ۔چین کے صدر اسی لئے پاکستان اورچین کو آئرن برادرز کہتے ہیں ۔پاکستانی قوم چین کی اس غیر معمولی سرمایہ کاری کو کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ چین کے صدر شی جن پنگ کا بیلٹ اینڈ روڈ کا ترقیاتی ویژن ایک شاندار ویژن ہے اوراسی ویژن کی توسیع کی صورت میں سی پیک بھی سامنے آیا ۔

پاکستان کی سیاسی قیادت نے سی پیک کو عملی تعبیر دینے میں انتہائی محنت اورپرخلوص انداز میں کام کیا ۔سی پیک کے منصوبوں پر انتہائی برق رفتاری سے کام کیاگیا ہے ۔ابھی سی پیک کے معاہدوں کی سیاہی بھی خشک نہیں ہوئی تھی کے ان منصوبوں پر کام شروع کردیاگیا۔ سی پیک کے تحت ساہیوال میں 1320 میگاواٹ کا ساہیوال کول پاور پراجیکٹ مقررہ مدت سے پہلے مکمل کر کے ایک نیاریکارڈ قائم کیا ہے ۔

ساہیوال کول پاورپراجیکٹ وہ منصوبہ ہے جس نے تیزرفتاری میں نہ صرف چین بلکہ دنیا کا ریکار ڈبھی توڑ دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ میں چین کے ترقیاتی ماڈل کا بہت بڑا معترف ہوں۔بیلٹ اینڈ روڈ کے ذریعے معاشی اقدامات کرکے ہی آپس میں رابطے بڑھائے جاسکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پاکستان اورچین ترقی اورخوشحالی کے سفر میں قدم سے قدم ملا کرچل رہے ہیں ۔

ہماری منزل مشترکہ ہے اورہمارا مقصد بھی مشترکہ ہے ۔ پاکستان اورچین کے دوست اوردشمن بھی مشترکہ ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی 60فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اوراس منصوبے کے تحت نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا بہترین موقع میسر آیا ہے ۔ہم نے اس موقع سے فائدہ اٹھا کر آگے بڑھنا ہے ۔ نوجوانوں کو بااختیار بنایاگیا تو پاکستان میں نرم انقلاب آئے گا اورپاکستان خوشحال اورترقی یافتہ ہوگا۔

خدانخواستہ اگر یہ موقع ضائع کردیاگیا تو انقلاب آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت نے پاکستان کی500طلبا ء و طالبات کو چینی زبان سکھانے کیلئے چین بھجوایا ہے ۔پاکستان کے یہ طلباء و طالبات چینی زبان سیکھ کر پاکستان اورچین کے مابین پل کا کردار ادا کریں گے۔یہ بچے اوربچیاں بیجنگ اورکراچی ،بیجنگ اورکوئٹہ ،بیجنگ اور پشاوراور بیجنگ اورلاہور کے درمیان پل بنیں گے۔

انہوںنے کہاکہ چین آج دنیا کی بہت بڑی معاشی اور عسکری قوت بن چکا ہے ۔چین نے یہ مقام محنت ،محنت اورمحنت سے حاصل کیا ہے ۔ آئیے !ہم بھی پاکستان کو عظیم بنانے کا عہد کریں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈان میڈیا گروپ نے سی پیک سمٹ کا انعقاد کر کے بروقت اقدام اٹھا یا ہے اورسی پیک سمٹ کے انعقاد پر ڈان میڈیا گروپ کے شکرگزارہیں۔ سینیٹرمشاہدحسین،چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات پنجاب اوردیگر مقررین نے بھی سی پیک سمٹ سے خطاب کیاجبکہ سی پیک سمٹ میں گورنر سندھ محمد زبیر،وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ،چین کے سفیریاؤ جنگ،ماہرین معاشیات اورچینی کمپنیوں کے حکام نے بھی شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی جانب سے سی پیک سمٹ کے شرکاء کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیاگیا ۔