آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو زرداری ، میڈیم فریال ٹالپر ، آصفہ بھٹو اور سید خورشید شاہ کے ساتھ مقابلہ کرکے شکست دیں گے، مولانا راشد محمود سومرو

8کے انتخابات میں شکارپور سے کراچی ، کراچی سے پورے سندھ پر متحدہ مجلس عمل کی حکومت ہوگی ایم ایم اے کی مرکزی اور صوبائی تنظیم سازی مکمل ہونے بعد مرکزی، صوبائی اور ضلع سطح پر پارلیمانی بورڈ تشکیل دیے جائیں گے، صحافیوں سے گفتگو

پیر 23 اپریل 2018 22:37

آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو زرداری ، میڈیم فریال ٹالپر ، آصفہ بھٹو اور ..
شکارپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو زرداری ، میڈیم فریال ٹالپر ، آصفہ بھٹو اور سید خورشید شاہ کے ساتھ مقابلہ کرکے شکست دیں گے ،2018کے انتخابات میں شکارپور سے کراچی ، کراچی سے پورے سندھ پر متحدہ مجلس عمل کی حکومت ہوگی ، ایم ایم اے بننے کے بعد ملک میں فرقیوارت کی ہوا پھیلانے والوں کو شکست ملی ہے، ایم ایم اے کی مرکزی اور صوبائی تنظیم سازی مکمل ہونے بعد مرکزی، صوبائی اور ضلع سطح پر پارلیمانی بورڈ تشکیل دیے جائیں گے جس کے بعد پورے ملک کے اندر عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی جس کی پہلی شروعات ایم ایم اے کی جانب سے اسلام آباد کنویشن سینٹر میں ورکرس کنوینشن ہورہا ہے جس میں ملک کے تمام اضلاع اور صوبوں کے عہدیدار شرکت کریں ،ان خیالات کا اظہار ایم ایم اے سندھ کے صدر مولانا راشد محمود سومرو نے گذشتہ روز جیم خانہ کلب میں ایم ایم اے ضلعی عہدیداروں کے انتخابات بعد صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کیا ، اس موقعے پر ایم ایم اے کے صوبائی رہنمامحمد اسلم غوری ، ممتاز سھتو ، ریاض الحسین الحسینی اور دیگر بھی ہمرا ہ تھے ،انہو ںنے کہاکہ سندھ کا عوام ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں ، شکارپورکے عوام نے 2016کے ضنمی انتخابات میں ظلم کے بتوں کو گرایا تھا مگر حکومت پی پی پی کی تھی جس کی وجہ سے ہم سے شکارپور کی صوبائی سیٹ چھینی گئی مگر اب 2018 کے انتخابات میں ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے کراچی سے کشمور تک عوام کو اچھے امیدوار مہیا کریں گے جو کہ عوام کی طاقت سے کامیاب ہوکر خدمت کریں گے ،انہوں نے کہاکہ سندھ کے اندر میگا کرپشن کی جارہی ہے ، سندھ میں اس وقت بھی باردانہ اس وقت بھی آبادگاروں کے بجائے ایم پی اے ، ایم این اے کے بنگلوں سے ملی ہوئی لسٹ کے مطابق دی جارہی ہے ، انہو ں نے کہا کہ لاڑکانہ کے اندر 2013کے انتخابات میں پی پی پی امیدواروں سے زیادہ اپوزیشن کے ووٹ تھے جس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے جے یوآئی سمیت پی پی پی مخالف پارٹیوں نے لاڑکانہ عوامی اتحاد بنایا ہے جو پی پی پی امیدواروں کا مقابلہ کریں گے ، ہم ایم ایم اے میں شامل دیگر پارٹیوں کو اعتماد میں لیکر لاڑکانہ کے اندر پی پی پی والوں کا مقابلہ کریں گے ،ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہاکہ کتے کی قبر والا علاقہ سندھ کی یوسی ہے بلوچستان والوں کا واویلا خواہ مخواہ ہے ، اس موقعے پر جے یوآئی کے مرکزی اور ایم ایم اے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری محمد اسلم غوری نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ جے یوآئی رہنما مولانا راشد محمود سومرو سے سیکیورٹی واپس لیکر سندھ حکومت نے ہمارے شک کو یقین میں بدل دیا ہے کہ شہید خالد محمود سومرو کے قتل میں سندھ حکومت ملوث ہے ،انہو ںنے کہاکہ اگر مولانا راشد محمود سومر و اور اس کے بھائیوں کو کچھ بھی ہوا تو وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ او ر وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال پرمقدمہ داخل کروایا جائے گا ، اس سے پہلے ایم ایم اے ضلع شکارپورکے عہدیدارمنتخب کیے گئے جس میں صدر مولانا عبداللہ پہوڑ (جے یوآئی )، نائب صدر مولانا صدر الدین مہر ( جماعت اسلامی ) ، مولانا محمد رمضان قادری ( جے یو پی ) ، مولانا صفی اللہ سھندڑو ( مرکزی جمعیت اہلحدیث ) ، مولانا مختار علی کوھارو( اسلامی تحریک ) ، جنرل سیکریٹری علی احمد برڑو ( اسلامی تحریک ) ، ڈپٹی جنرل سیکریٹریز سید ولی اللہ شاہ امروٹی ( جے یوآئی ) ، مولانا عبدالعزیز بھٹو ( جماعت اسلامی ) ، حافظ مسعود احمد قادری ( جے یو پی ) ، جمیل الرحمن سھندڑو( مرکزی جمعیت اہلحدیث ) ، سیکریٹری اطلاعات رشد اللہ امروٹی ( جے یوآئی ) ،خزانچی مولانا عبداللہ مہر کو منتخب کیا گیا۔