پاکستانیت قائداعطم محمد علی جناح اورعلامہ محمد اقبال کے عظیم افکار وبلند کردار کے ساتھ وابستہ ہے ،

پاکستان کے لوگ صوفیانہ طرز زندگی کے قائل انتہائی صبرواستقامت اور حب الوطنی کے جذبے سے سرشارہیں، انتہا پسندی ودہشتگردی پاکستان کی شناخت نہیں بلکہ ہماری پہچان صوفیاواولیا کرام کی پرامن تعلیمات ہیں،ہماری قومی زبان اردو ایک ذرخیز زبان ہے، پاکستان شاعر وں وادیبوں ،صوفیا واولیاء کرام ،احترام انسانیت ،رواداری اور برداشت کے کلچر کو فروغ دینے والوں کی سرزمین ہے پاکستان کا سبز ہلالی پرچم اب نوجوانوں اور طلباء وطالبات نے اٹھانا اور سربلند کرنا ہے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمودحیات کاکوئٹہ سیمینار سے خطاب

پیر 23 اپریل 2018 21:08

پاکستانیت قائداعطم محمد علی جناح اورعلامہ محمد اقبال کے عظیم افکار ..
کوئٹہ۔23 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2018ء) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمودحیات نے کہا ہے کہ پاکستانیت بابائے قوم قائداعطم محمد علی جناح اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے ساتھ ان کے عظیم افکار وبلند کردار کے ساتھ وابستہ ہے ،قائداعظم محمد علی جناح مخلص ،دیانتدار اور پر عزم نظم وضبط کے پاپند وعظیم لیڈر تھے،جو قومیں اپنی تاریخ سے نہیں جڑتیں ان کا کوئی مستقبل نہیں ہم مہر گڑھ ،وادی سندھ اور گندھارا جیسی تاریخی تہذیبوں کے آمین ہے ،پاکستان کے لوگ صوفیانہ طرز زندگی کے قائل انتہائی صبرواستقامت اور حب الوطنی کے جذبے سے سرشارہیں،انتہا پسندی ودہشتگردی پاکستان کی شناخت نہیں بلکہ ہماری پہچان صوفیاواولیا کرام کی پرامن تعلیمات ہیں ،پاکستان شاعر وداب ،مواقع وتاریخ کی سرزمین ہے،ہماری قومی زبان اردو ایک ذرخیز زبان ہے جبکہ پاکستان شاعر وں وادیبوں ،صوفیا واولیاء کرام ،احترام انسانیت ،رواداری اور برداشت کے کلچر کو فروغ دینے والوں کی سرزمین ہے،پاکستانی قوم مشکلات کے باوجود کامیابی سے منزل کی طرف بڑھ رہی ہے ،پاکستان کا سبز ہلالی پرچم اب نوجوانوں اور طلباء وطالبات نے اٹھانا اور سربلند کرنا ہے۔

(جاری ہے)

عالمی سروے کے مطابق پاکستان قوم دنیا بھر میں اپنی مادر وطن کا دفاع کا جذبہ رکھنے والے دوسری بڑی قوم ہے۔ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح اور مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال کا عظیم کردار وبلند افکار اور تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہے ملک کو درپیش موجودہ اور مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے اصولوں ونقش قدم پر عمل پیراہوکر ہی کیا جاسکتا ہے ۔

یہ بات انہوں نے پیر کو بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ،انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز)کوئٹہ میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کنفلیکٹ اینڈسیکورٹی سٹیڈیز (پکس)کے زیراہتمام ’’قومیت اور پاکستانیت ‘‘کے موضوع پر سیمینا ر سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔جنرل زبیر محمودحیات نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے ایمان ،تنظیم اور نظم وضبط کے اصولوں اور علامہ محمد اقبال کا فلسفہ خودہی پاکستان کی پہچان اور ہماری اساس ہے ،پاکستانیت کو سمجھنے کے لیے ہمیں قائداعظم محمد علی جناح کے افکار وخیالات اور علامہ محمد اقبال کے فلسفہ خود ہی کو سمجھنے کی ضرورت ہے ،سمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کنفلیکٹ اینڈسیکورٹی سٹیڈیز کے ڈایکٹر جنرل میجر جنرل (ر)محمد سعد خٹک نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان نے عوام کے تعاون سے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہے ،دشمن کا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ طلباء وطالبات کے پختہ عزم اور حوصلے کو متزلزل نہیں کرسکتا ،پاکستانیت کے اوپر کبھی آنچ نہیں آنے دینگے ،ہماری نوجوان نسل دشمن کی اندرونی وبیرونی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پر عزم اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

میجر جنرل(ر) سعد خٹک نے کہا کہ پوری دنیا میں گزشتہ پندرہ برس کے دوران دہشت گردی میں اضافہ ہوا، پوری دنیا کی افواج مل کر بھی اس خطرے سے نمٹنے میں ناکام رہیں اور فوجی طاقت کے استعمال کے باوجود دہشت گردی کا رجحان بڑھتا گیا، لیکن پاکستان کی مثال سب سے الگ ہے، ہم نے دہشت گردی کے حوالے سے بدترین دن بھی دیکھیے لیکن پاکستان نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو اپنی سرزمین سے اکھاڑ پھینکا، اپنے علاقے کلئیر کیے اور آج دہشت گردوں کے پاس پاک سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں، انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کا سہرا کسی ایک ادارے کے سر نہیں بلکہ پوری قوم کے سر ہے، معروف وکیل اعزاز بن حید ر نے کہا کہ یہاں سب پاکستانیت کی بات کرتے ہیں اور قائد اعظم کی بات کرتے ہیں لیکن قائد کی تعلیمات کا کم ہی لوگوں کو علم ہے۔

انہوں نے کہ بلوچستان کے بغیر پاکستان مکمل نہیں ہے ۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کے منیجنگ ڈائریکٹر عبداللہ خان نے کہا کہ انتہا پسندی کا جنگی محاذ کے ساتھ ساتھ نظریاتی محاذ پر بھی مقابلہ ضروری ہے اور اس وقت نوجوانوں کی اصلاح اور بحالی کے لئے قومی سطح کا پروگرام چلانے کی ضرورت ہے ۔سینیٹر (ر) روبینہ خالد نے کہا کہ پاکستان میں خواتین جس شعبہ میں بھی آگے جانے کی کوشش کریں انکے لئے رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں لیکن مجھے امید ہے کہ بلوچستان کی لڑکیاں اپنے لیئے خود راستے بنا لیں گی ۔

سیمینار سے بریگیڈیئر (ر) آغا گل‘ خورشید روشن بروچہ‘ فیضان حسن‘ شاہدہ عباس‘ سرور جاوید ‘ نوید جان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے جوان کسی سے پیچھے نہیں، انہیں درست مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے، پاکستانی نوجوانوں کو مذہبی اور سیکولر انتہاپسندی کی یلغار کا سامنا ہے، پاکستانیت کے جذبے کو اجاگر کر کے انتہا پسندی کا راستہ روکا جا سکتا ہے، پاکستا ن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے محاذ پر فتح حاصل کر لی ہے، دہشت گردوں کو نظریاتی محاذ پر بھی شکست دینا ہوگی۔

سمینار کے اختتام پر میجر جنرل (ر)محمد سعد خٹک اور وائس چانسلر بیوٹمز یونیورسٹی کوئٹہ فاروق احمد بازئی نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کو یادگاری شیلڈ پیش کئے سمینار میں بلوچستان کے مختلف جامعات کے اساتذہ کرام ،طالب علموں سمیت زندگی کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افرادنے بڑی تعداد میں شرکت کی۔