پروٹوکول اور سیکیورٹی میں بہت فرق ہے،جن کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں انہیں سیکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری ریاست کی ہے

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کی نجی ٹی وی چینل سے بات چیت

پیر 23 اپریل 2018 20:12

پروٹوکول اور سیکیورٹی میں بہت فرق ہے،جن کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پروٹوکول اور سیکیورٹی میں بہت فرق ہے،جن کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور وہ واقعی حقدار بھی ہیں انہیں سیکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹائٹلڈ لوگوں کے لیے ضابطہ اخلاق پہلے ہی سے موجود ہے،اسی کے مطابق سیکیورٹی بھی فراہم کی جاتی ہے جبکہ اس کے علاوہ صورتحال کے حساب سے حکومت، پولیس اور انتظامیہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کس مخصوص شخص کو کتنے خطرات لاحق ہیں اور اسے کتنی سیکیورٹی فراہم کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کو پروٹوکول کے نام پر نہیں دیا جا سکتا لیکن حقیقی لوگوں کو تحفظ کی فراہمی بھی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ نجی سیکیورٹی بھی باقاعدہ اجازت کے بغیر کام نہیں کر سکتی،کئی ایسی جگہیں ہیں جہاں نجی سیکیورٹی نہیں جا سکتی اس لیے صرف نجی سیکیورٹی سے کام نہیں چلایا جا سکتا، ہمیں اس معاملے کو سیکیورٹی کے پوائنٹ آف ویو ہی سے دیکھنا چاہیئے نہ کہ اس طریقے سے کہ کوئی نجی سیکیورٹی رکھ سکتا ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنہیں خطرات لاحق ہیں ہمیں بلاامتیاز ان سب کو پوری سیکیورٹی فراہم کرنی ہے کیونکہ یہ حکومت کی ذمہ داری بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی شاباش سے زیادہ ضروری ہے کہ ہم سب اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سیکیورٹی صوبے خود دیتے ہیں اس لیے سیکرٹریوں کو سیکیورٹی معاملات پر غور کرنا چاہیئے اور جہاں کسی کو کوئی خطرہ ہے اور اسے سیکیورٹی کی ضرورت ہے اسے سیکیورٹی ضرور فراہم کی جائے لیکن اس پورے عمل کو دستاویزی شکل بھی دی جانی چاہیئے کیونکہ یہ اولین فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کی فراہمی کے حوالے سے جو ضابطہ اخلاق موجود ہے اس کی پیروی کی جانی چاہیئے۔