سی پیک غیر ملکی سرمایہ کاری و پاک چینی دوستی کا عظیم ترین منصوبہ ہے،

اس منصوبے کی مدد سے پاکستان ترقی کا مرکز بن جائے گا اور 2050 ء تک ایشیاء عالمی معیشت کی شرح نمو میں 52 فیصد حصے کا شراکت دار بھی ہوگا،سی پیک کے تحت شاہراہوں کے منصوبے شروع کئے گئے جس کی بدولت پاکستان ایشیا ء کی بڑی معیشتوں کے ساتھ منسلک ہورہا ہے، یہاںکچھ لابیز موجود ہیں جو کہ رہی ہیں کہ چین ایسٹ انڈیا کمپنی بن جائے گا یہ سب پروپیگنڈا ہے،وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو سی پیک کا چیمپئن قرار دیتے ہوئے سی پیک کو حقیقت میں تبدیل کرنے پر ڈان میڈیا و سمٹ انتظامیہ کی جانب سے انہیں اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا، وزیر داخلہ و وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات احسن اقبال کا سی پیک سیمینار سے خطاب

پیر 23 اپریل 2018 20:05

سی پیک غیر ملکی سرمایہ کاری و پاک چینی دوستی کا عظیم ترین منصوبہ ہے،
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2018ء) وزیر داخلہ و وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک غیر ملکی سرمایہ کاری و پاک چینی دوستی کا عظیم ترین منصوبہ ہے،اس منصوبے کی مدد سے پاکستان ترقی کا مرکز بن جائے گا اور 2050 ء تک ایشیاء عالمی معیشت کی شرح نمو میں 52 فیصد حصے کا شراکت دار بھی ہوگا،سی پیک کے تحت شاہراہوں کے منصوبے شروع کئے گئے جس کی بدولت پاکستان ایشیا ء کی بڑی معیشتوں کے ساتھ منسلک ہورہا ہے، یہاںکچھ لابیز موجود ہیں جو کہ رہی ہیں کہ چین ایسٹ انڈیا کمپنی بن جائے گا یہ سب پروپیگنڈا ہے،وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو سی پیک کا چیمپئن قرار دیتے ہوئے سی پیک کو حقیقت میں تبدیل کرنے پر ڈان میڈیا و سمٹ انتظامیہ کی جانب سے انہیں اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا۔

(جاری ہے)

پیر کو وزارت منصوبہ بندی ترقی اصلاحات اور نجی میڈیا گروپ کے زیر اہتمام سی پیک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاہے کہ سی پیک سے پاکستان ترقی اور تجارت کا مرکز بنے گا، ہمیں سی پیک سمٹ دیکھ کر خوشی ہے کہ کراچی تبدیل ہورہا ہے۔ 2013 میں جب ہم نے حکومت سنبھالی تو یہ شہر ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے طور پر جانا جاتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا دور اس ملک کی ترقی اور کامیابی کا دور ہے اور سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا ابتدا اس ملک کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو بڑا موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی مدد سے پاکستان ترقی کا مرکز بن جائے گا اور 2050 ء تک ایشیاء عالمی معیشت کی شرح نمو میں 52 فیصد حصے کا شراکت دار بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور نت نئی ایجادات کے باعث دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور یہ ایجادات کی صدی ہے لہذا ہمیں بھی تیز تر ترقی کے اس سفر میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

وڑن 2025 کے تحت 7 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے جس میں جد ید انفراسٹرکچر کی تعمیر ایک اہم ستون ہے۔ اس سوچ کو مد نظر رکھ کر سی پیک کے تحت شاہراہوں کے منصوبے شروع کئے گئے جس کی بدولت پاکستان ایشیا ء کی بڑی معیشتوں کے ساتھ منسلک ہورہا یے۔ خطے میں اقتصادی راہداری سے پاکستان عالی تجارت کا مرکز بن جائے گا۔ احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ چین نے پاکستان کی طرف اس وقت ہاتھ بڑھایا جب کوئی یہاں 10 ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا۔

سی پیک پر اٹھنے والے تحفظات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہاں لابیز موجود ہیں جو سی پیک سے خوش نہیں ہیں لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ یہ منصوبہ قرض نہیں بلکہ سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے جس میں 72فیصد توانائی کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے جب کے شاہراہوںکے منصوبوں کیلئے انتہائی آسان شرائط پر طویل المدتی قرض لئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کچھ لوگ کہتے ہیں چین ایسٹ انڈیا کمپنی بن جائے گا یہ سب پروپیگنڈا ہے اور ان لوگوں نے تاریخ نہیں پڑھی کیونکہ چین شراکت داری چاہتا ہے اور اس سے پاکستانی تاجروں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

اس موقع پر سی ای او ڈان میڈیا گروپ حمید ہارون نے سمٹ انتظامیہ کی جانب سے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو سی پیک کا چیمپئن قرار دیتے ہوئے انکے گزشتہ پانچ سالوں کی کارگردگی اور سی پیک کو حقیقت میں تبدیل کرنے پر شیلڈ بھی پیش کی۔