ایڈیشنل سیکرٹری کیڈ کو پمز ہسپتال اسلام آبادکے معاملات میں مداخلت سے روک دیا گیا

پبلک سروس میں تکبر نہیں چلتا ،غریبوں کے ساتھ ظلم نہ کریں،ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کرنا ریاست کا کام ہے،سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کے ریمارکس

پیر 23 اپریل 2018 18:35

ایڈیشنل سیکرٹری کیڈ کو پمز ہسپتال اسلام آبادکے معاملات میں مداخلت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2018ء) سپریم کورٹ نے ایڈیشنل سیکرٹری کیڈ کو پمز ہسپتال اسلام آبادکے معاملات میں مداخلت سے روک دیا جبکہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پبلک سروس میں تکبر نہیں چلتا ،غریبوں کے ساتھ ظلم نہ کریں،ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کرنا ریاست کا کام ہے۔

سپریم کورٹ میں سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، وکیل نے بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں کے سربراہان کا تقرر ہوچکا ہے، پمز کے سربراہ ڈاکٹر امجد نیعدالت کو بتایا کہ 2017 میں 80 کیسز جگر کی پیوندکاری سے متعلق آئے،وزیراعظم نے ابھی تک سمری منظور نہیں کی، عدالت ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کرکے جگر پیوندکاری کے معاملے کو دیکھے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ یہ انسانی زندگیوں کا معاملہ ہے،ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کرنا ریاست کا کام ہے، ایڈیشنل سیکرٹری کیڈنیبتایا کہ پمز کے شعبہ دل پر عوام سے پیسے لینے کا الزام لگا ،انکوائریوں سے ثابت ہوا یہ لوگوں سے پیسے لیتے رہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ غلط لوگوں کو نکال دیتے ہیں، عدالت نے ایڈیشنل سیکرٹری کیڈ کو پمز کے معاملات میں مداخلت سے روک دیا۔ چیف جسٹس نے مکالمہ کرتیہوئے کہا کہ پبلک سروس میں تکبر نہیں چلتا، ،غریبوں کے ساتھ ظلم نہ کریں۔ عدالت نے سیکریٹری کیڈ کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیتیہوئے سماعت ایک روز کے لئے ملتوی کر دی۔