حکومت اور عدلیہ کا ٹکرائو خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے، نواز شریف اور چیف جسٹس پاکستان کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئں،

جب عدالت روسٹرم پر کھڑے ہو کر بولنا شروع کرے گی تو دوسروں کو موقع ملے گا، سندھ میں بجٹ پیش ہو گا خیبر پختونخوا اگربجٹ پیش نہیں کرتا تو وہ جولائی کے اخراجات نہیں کر سکیں گے،سیاستدانوں کی سیکیورٹی واپس لینا تشویش ناک ہے اگر کسی سیاستدان کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو کیا ثاقب نثار جواب دہ ہونگے،عدالت کو ایسے معاملے میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے،جو جنگ نواز شریف نے شروع کی ہے اس میں وہ لندن بیٹھ گیا تو صفر ہو جائے گا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی میڈیا سے گفتگو

پیر 23 اپریل 2018 17:57

حکومت اور عدلیہ کا ٹکرائو خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے، نواز شریف اور ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2018ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت اور عدلیہ کا ٹکرائو خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے، نواز شریف اور چیف جسٹس پاکستان کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئں، جب عدالت روسٹرم پر کھڑے ہو کر بولنا شروع کرے گی تو دوسروں کو موقع ملے گا، سندھ میں بجٹ پیش ہو گا خیبر پختونخوا اگربجٹ پیش نہیں کرتا تو وہ جولائی کے اخراجات نہیں کر سکیں گے،سیاستدانوں کی سیکیورٹی واپس لینا تشویش ناک ہے اگر کسی سیاستدان کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو کیا ثاقب نثار جواب دہ ہونگے،عدالت کو ایسے معاملے میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے،جو جنگ نواز شریف نے شروع کی ہے اس میں وہ لندن بیٹھ گیا تو صفر ہو جائے گا۔

پیر کو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ حکومت ٹکرائو کے نتائج سے خبردار کر دیاہے۔

(جاری ہے)

ہر وقت ہر جگہ یہی پیغام دیتا ہوںکہ اداروں کا ٹکرائو خطرناک ہے۔ٹکرائو چاہے کسی پارٹی کی طرف سے ہو یا عدلیہ کی طرف سے سسٹم میں پرابلم آ سکتا ہے۔حکومت اور عدلیہ کا ٹکرائو خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے۔معافی چاہتا ہوں نواز شریف کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئے۔

چیف جسٹس سے بھی معافی چاہتا ہوں آپ کو بھی ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئے۔جب عدالت روسٹرم پر کھڑے ہو کر بولنا شروع کرے گی تو دوسروں کو موقع ملے گا۔یہ کہنے کا موقع ملے گا کہ عدالت نے پہلے سے ہی مائنڈ بنایا ہوا تھا۔سیاسی ورکر ہوں اس صورتحال پر فکرمند ہوں۔پیپلز پارٹی نے اس دن کے لیئے ایسی قربانیاں نہیں دی تھیں۔ایسانہ ہو اداروں کے ٹکرائو سے سسٹم ریزہ ریزہ ہو جائے۔

سندھ میں بجٹ پیش ہو گا خیبر پختونخوا اگربجٹ پیش نہیں کرتا تو وہ جولائی کے اخراجات نہیں کر سکیں گے۔ہم نے حکومت سے کہا ہے مینڈیٹ چار ماہ کا ہے اپنے مینڈیٹ سے آگے نہ بڑھیں۔حکومت صرف روزمرہ اخراجات کا بجٹ پیش کرے۔آنے والی حکومت اگست کے مہینے کا بجٹ دے دے۔تمام سیاستدانوں کی سیکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر خورشید شاہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خدانخواستہ ملک میں دہشت گردی تو ہے اگر کسی سیاستدان کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو الزام عدالت پر آ جائے گا۔

عدالت کو ایسے معاملے میں مداخلت نہیں کرنا چاہیئے۔بے نظیر کا واقعہ ہوا جس کی بنیاد ہی یہ ہے کہ پرویز مشرف نیان کی سیکیورٹی ہٹا دی تھی۔ما ضی میں اسفند یار ولی، فضل الرحمان پر حملے ہوئے، ہمیں بھی تازہ ترین تھریٹس ہیں۔اگر کچھ ہو جاتا ہے تو کیا ثاقب نثار جواب دہ ہونگے۔میں نے پہلے ہی کہا تھا نواز شریف واپس آئے گا۔جو جنگ نواز شریف نے شروع کی ہے اس میں وہ لندن بیٹھ گیا تو صفر ہو جائے گا۔نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر پیپلز پارٹی سیاست نہیں کرتی۔میری دعا ہے اللہ میری بہن کلثوم نواز کو صحت دے ۔وہ جمہوریت کے لئے لڑی ہیں ۔سیاست میں ایک دوسرے کے خلاف ایسی کوئی بات نہیں کہنی چاہیئے۔