پاکستان اسٹیٹ آئل نے مالیاتی سال 2018کی نو ماہی مدت کے دوران 13.2ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کرلیا

پیر 23 اپریل 2018 17:35

پاکستان اسٹیٹ آئل نے مالیاتی سال 2018کی نو ماہی مدت کے دوران 13.2ارب روپے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) ملک کی صف اول کی توانائی کمپنی پاکستان اسٹیٹ آئل نے مالی سال 2017-18کی نوماہی مدت جولائی سے مارچ کے دوران کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے پی ایس او ہیڈ کوارٹرز کراچی میں اپنے بورڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس منعقد کیا۔مالیاتی نتائج کے نمایاں نکات کے مطابق کمپنی نے 13.2ارب روپے کا بعد از منافع ٹیکس حاصل کیا۔

فرنس آئل کے والیوم میں کمی کے باوجود مجموعی منافع میں 6.9 فیصد کا اضافہ ہوا۔ کمپنی کی مصنوعات کے والیوم میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا جن میں ایچ ایس ڈی میں 5.4فیصد، موگیس 12.3فیصد، جیٹ فیول (جے پی ۔۱)10.3 فیصد ، ایل پی جی21فیصد، لبریکنٹس5فیصداور ایل این جی کی فروخت میں 34فیصد کا اضافہ رہا۔البتہ فرنس آئل کی مقدار میں 29فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

(جاری ہے)

مارچ میں پی ایس او 23ارب روپے کے اضافی فنڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہا جس سے شعبہٴ توانائی ، پی آئی اے اور سوئی ناردرن گیس پرائیوٹ لمیٹڈ کے ذمے پی ایس او کے واجبات (بشمول ایل پی ایس) 31دسمبر2017کے 313ارپ روپے کے مقابلے میں کم ہو کر31مارچ 2018تک304ارب روپے ہوگئے۔ کمپنی انتظامیہ واجبات کی ادائیگی کے لیے فنڈز کی فراہمی اور فرنس آئل اور ایل این جی سپلائی کے عوض اپریل سے جون2018کی سہ ماہی کے دوران طے شدہ 130ارب روپے کی ادائیگیوں کے لیے اپنا کردار ادا کرنے پر قائل کرنے کے لیے وزارتِ بجلی وتوانائی اور وزارت خزانہ سے مسلسل رابطے میں ہے۔

کمپنی کی کارکردگی کے پیش نظر پی ایس او نے 10روپے فی شیئر کے حساب سے 100فی صد کیش ڈیوی ڈنڈ کی منظوری دے دی ہے۔کمپنی کی جانب سے شیئر ہولڈرز کو جاری کی گئی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کے شعبے کو آنے والے مہینوں میںاسمگل شدہ مصنوعات کے لین دین، توانائی کے شعبے کی جانب سے فیول کی طلب کی غیر یقینی صورتحال اور ٹرانسپورٹ یونین کی جانب سے اوگرا اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے منظورشدہ ٹینک لاریوںکے حصول اور ان کی بلارکاوٹ نقل و حمل میں رکاوٹوں جیسی بنیادی مشکلات کا سامنا رہے گا۔