کنری شاخ کی30واٹر کورس کے زمینداروں کے خلاف زرعی پانی چوری کرنے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

پیر 23 اپریل 2018 16:53

عمرکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمرکوٹ نے نبی سر سب ڈویژن کنری شاخ کی30واٹر کورس کے زمینداروں کے خلاف زرعی پانی چوری کرنے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیاہے۔ عمرکوٹ ضلع کو ناراکینال سے منظور شدہ پانی نہ ملنے سے ہزاروں ایکڑ زرعی زمین بنجر ہوجانے کا خطرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق کنری شاخ ٹیل کے کاشتکار علی حسن چانڈیو اور فرش سب ڈویژن کے کاشتکار حاجی محمد اسلم اور دیگر کاشتکاروں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمرکوٹ کی عدالت میں اپیل درخواست داخل کی تھی کہ علاقے کے بااثر زمیندار غیر قانونی طریقے سے زرعی پانی چوری کرلیتے ہیں اور محکمہ ایری گیشن ان پانی چوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہا۔

محکمہ آبپاشی کے عملے نے مبینہ طور پر پانی چور کاشتکاروں سے ملی بھگت کر رکھی ہے درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمرکوٹ نے سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کنری ون ریجو مل کو کنری شاخ کی انسپکشن کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کنری ون نے اپنی رپورٹ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمرکوٹ کو جمع کرادی اس رپورٹ مطابق کنری نبی سر سب ڈویژن کے واٹر کورس نمبر 4سے 34نمبر واٹر کورس ٹوٹے ہوئے تھے اور یہ واٹر کورس غیر قانونی طور پر چل رہے تھے غیر قانونی طورپر لفٹ مشینیں لگی ہوئی تھی اس رپورٹ کی روشنی میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عمرکوٹ نے نبی سر سب ڈویژن کنری شاخ کے 30کاشتکاروں کے خلاف زرعی پانی چوری کرنے محکمہ آبپاشی کے قانون کی دفعہ 62-61اور 430کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیاہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف عمرکوٹ ضلع میں زرعی پانی کی قلت نے سنگین صورتحال اختیار کرلی ہے نارا کینال میں اس وقت 2700 کیوسک پانی دیا جارہا ہے جس میں سے 29فیصد پانی فرش ریگولیٹر کا ہے مگر اس سے بہت کم حصے کا پانی دیا جارہا ہے جس کے باعث خدشہ ہے کہ عمرکوٹ ضلع میں کپاس ،مرچ کی فصل کی کاشت میں کمی کے امکانات ہے یہ امر قابل ذکر ہیکہ چند روز قبل عمرکوٹ کے ضلعی چیئرمین ڈاکٹر سید نور علی شاہ کی قیادت میں عمرکوٹ ضلع کے تقریبا تمام چھوٹے بڑے کاشتکاروں نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر نارا کینال کے رویے اور حصے کا پانی نہ دینے پر سخت اجتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

محکمہ آبپاشی کے اہلکار مبینہ بھتہ وصولی اور بااثر زمینداروں سے مبینہ ملی بھگت سے بااثر کاشتکار زرعی پانی چوری کرلیتے ہیں ایک طرف تو عمرکوٹ ضلع کے چھوٹے بڑے علاقوں میں زرعی پانی کی قلت سے زرعی فصلوں کی کاشت شدید متاثر ہورہی ہے تو دوسری طرف چوٹیاروں ڈیم سے زہریلے پانی کی فراہمی سے زرعی زمینیں بنجر ہورہی ہے ۔عمرکوٹ کے کاشتکاروں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زراعت ملکی ترقی خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے زراعت کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔

متعلقہ عنوان :