یمن ،عرب اتحاد کی بمباری سے 22 حوثی ہلاک،آٹھ عسکری گاڑیاں بھی تباہ

البیضاء میں نمایاں حوثی رہ نما اپنے اہل خانہ کے ساتھ فرار ہو کر ذمار شہر پہنچ گئے ، ذرائع

پیر 23 اپریل 2018 15:10

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) یمن کے شہر ذمار میں خصوصی ذرائع نے بتایا ہے کہ البیضاء صوبے کے اکثر علاقوں پر سرکاری فوج کے کنٹرول کے بعد حوثی ملیشیا کے درجنوں کمانڈروں نے اپنے اہل خانہ کو ذمار صوبے منتقل کر دیا ہے۔ادھر کارروائی میں اتحادی طیاروں نے باغیوں کے قافلے پر تقریبا 8 پے درپے حملے کیے۔حملوں کے نتیجے میں 22 حوثی ہلاک ہو گئے۔

اس کے علاوہ حربی ساز و سامان بھی تباہ ہو گیا جن میں ایک فوجی ٹینک اور حوثیوں کو لے کر جانے والی 8 عسکری گاڑیاں بھی شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مذکورہ ذرائع نے بتایاکہ البیضاء میں نمایاں حوثی رہ نما رواں ہفتے اپنے اہل خانہ کے ساتھ فرار ہو کر ذمار شہر پہنچ چکے ہیں۔ اس لیے کہ ذمار اٴْن پر امن شہروں میں سے ہے جہاں ابھی تک لڑائی دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔

(جاری ہے)

البیضاء صوبے کے مختلف ضلعوں میں کچھ عرصہ قبل سرکاری فوج اور حوثی ملیشیا کے درمیان شدید معرکہ آرائی دیکھنے میں آئی۔ اس دوران سرکاری فوج نے صوبے کے ضلعوں اور علاقوں کی ایک بڑی تعداد پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ عرب عسکری اتحاد کے طیاروں نے حوثی ملیشیا کی کمک کو تباہ کر دیا جو البیضاء صوبے کے مشرق میں قانیہ کے محاذ کی جانب جا رہی تھی۔عینی شاہدین کے مطابق کارروائی میں اتحادی طیاروں نے باغیوں کے قافلے پر تقریبا 8 پے درپے حملے کیے۔ حملوں کے نتیجے میں 22 حوثی ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ حربی ساز و سامان بھی تباہ ہو گیا جن میں ایک فوجی ٹینک اور حوثیوں کو لے کر جانے والی 8 عسکری گاڑیاں بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :