حکومت صوبے میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے،میر عبدالقدوس بزنجو

15 سے 20 خودکش حملہ آوروں کو پکڑ ھ کر دہشت گردی کی منصوبوں کو ناکام بنایا ہے ،بارڈر کو محفوظ بنانے کے لئے باڑ لگائی جا رہی ہے ،وزیر اعلی بلوچستان

اتوار 22 اپریل 2018 21:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2018ء) وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ حکومت صوبے میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اب تک 15 سے 20 خودکش حملہ آوروں کو پکڑ ھ کر دہشت گردی کی منصوبوں کو ناکام بنایا ہے بارڈر کو محفوظ بنانے کے لئے باڑ لگائی جا رہی ہے جس سے ہمارا سرحدی علاقہ بلا روک ٹوک آمدورفت سے محفوظ ہو جائیگا دہشت گرد 500 روپے کے حساب سے لو گوں کو قتل کر رہے ہیں تا کہ افراتفری پھیلا کر سی پیک سمیت بلوچستان کو غیر محفوط بنایا جا سکے جس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا حکومت عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوئٹہ کے 3 علاقوں، جوائنٹ روڈ، سبزل روڈ اور سریاب روڈ کو کشادہ کرنے کے لئے تقریباًساڑھی21 ارب روپے خرچ کر کے 2 سال میں ان روڈز اور سریاب کی گلیوں کو پختہ کرے گی جس سے کوئٹہ میں ٹریفک کا مسئلہ حل ہو گابلوچستان کے مخصوص حالات کے پیش نظر عدالت عظمیٰ سے رجوع کر رہے ہیں تاکہ سیکورٹی واپس لینے کے معاملات کو بہتر طور پر حل کیا جا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پیکج کے تحت سریاب روڈ اور جوائنٹ روڈ توسیعی منصوبے کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر صوبائی وزراء طاہر محمود خان ، میر عاصم کرد گیلو، چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگزیب حق ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری نصیب اللہ خان بازئی، شیر خان بازئی سمیت دیگر بھی موجود تھے وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کوئٹہ میں شاہر اہوں کی توسیع کے منصوبوں کے مکمل ہونے سے بلوچستان کے لو گوں کو درپیش مشکلات اور مسائل سے نجات ملنے کے ساتھ ساتھ ٹریفک کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل ہو گا انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے محض اعلان کئے گئے ہیں تا حال کئے گئے اعلانات کے مطابق ہمیں فنڈز فراہم نہیں کئے گئے ہم اپنے مدد آپ کے تحت فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے منصوبے کو شروع کر رکھا ہے تا کہ انہیں مکمل کر کے عوام تک ان کے ثمرات پہنچائے جا سکے انہوں نے کہا ہے کہ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کے تحت سریاب روڈ،جوائنٹ روڈ اور سبزل روڈ پر ٹریفک کے مسائل کے حل کے لئے ان تین شاہراہوں کی توسیع کے لئے کام کا آج افتتاح کیا ہے ان تینوں سڑکوں کے منصوبے کو مکمل کر کے 6 رو روڈ تعمیر کئے جائینگے جو دو سال میں مکمل ہو گا اور اس منصوبے پر 20ارب روپے کی لاگت آئے گی منصوبے کے تحت سریاب روڈ میں 13سے 20میٹر جبکہ جوائنٹ روڈ اور سبزل روڈ میں 3میٹرسے زائد کی توسیع کی جائیگی وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ مشکل حالات میں منصوبوں کا افتتاح کر دیا گیا کوئٹہ شہر کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے تعاو ن نہیں کیا جا رہا اعلانات کے باوجود فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر نا پڑھ رہا ہے میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر سپریم کورٹ سے سیکورٹی واپس لینے سے متعلق حکم میں نرمی کے حوالے سے رجوع کرینگے بلوچستان کے حالات اسطرح نہیں کہ سیکورٹی واپس لی جائے جب سے ہم نے اقتدار سنبھالا ہے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے موثر حکومت عملی کو اپنا تے ہوئے دہشت گردی کوختم کر کے شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اب تک 15 سے 20 خودکش بمبار اور ٹارگٹ کلرز کے 2 گروپ کو حراست میں لیا گیا ہے دہشت گرد دنیا میں بلوچستان کا تشخص خراب کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم سب نے ملکر انہیں ناکام بنانا ہے تاکہ بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنا کر ملک دشمن عناصر کے عزائم کو خاک میں ملا یا جا سکے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اپنیذمہ داریاں نبھائیں انکے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں گے ڈاکٹرز مراعات کے لئے ہڑتال کرتے ہیںلیکن کام نہیں کر تے انہوں نے کہا ہے کہ این دن میں نے اچانک ہسپتال کا دورہ کیا تو ہسپتال میں کوئی بھی ڈاکٹر موجود نہیں تھا اور ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی صحیح طور پر سرانجام نہیں دیتے اور ہڑتال کا بہانہ بنا کر ہم پر دبائو ڈالنا چا ہتے ہیں جس سے ہم ان کے دبائو میں نہیں آئیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گرد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے دہشت گردی کو فروغ دے کر500 روپے کے حساب سے لو گوں کا قتل کر رہے ہیں جو کہ جہالت کی انتہا ہے اور مسلمان کا قتل کسی طور پر بھی درست نہیں ہم سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں اس طرح کے اقدامات سے سی پیک اور بلوچستان کو غیر محفوظ نہیں بنایا جا سکتا ہم اپنی تمام تر صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لا تے ہوئے صوبے کے امن وامان کو یقینی بنائینگے تاکہ ملک دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بنایا جا سکے ۔