طویل جنگ وجدل کشت وخون وقتال کو آج بہت بڑے بڑے پیشوا اسے غلطی کہہ رہے ہیں،رہنماء عوامی نیشنل پارٹی

ْ مذہب اور قوم کے نام پر واویلا کرنیوالے آج ملک کے اندر پشتونوں کے ایک وحدت میں پرونے رکاوٹ ہیں،ہمیں منزل اور منزل پانے کی راہ اکابرین بتلا چکے ہیں ،پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی انتخابات کے موقع پر تقریب سے خطاب

ہفتہ 21 اپریل 2018 23:05

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ کبھی بھی وطن کی تباہی وبربادی میں شریک نہیں رہے طویل جنگ وجدل کشت وخون وقتال کو آج بہت بڑے بڑے پیشوا اسے غلطی کہہ رہے ہیں ہم اپیل کر تے ہیں کہ پشتون اولس ادراک کر لیں مذہب اور قوم کے نام پر واویلا کرنیوالے آج ملک کے اندر پشتونوں کے ایک وحدت میں پرونے رکاوٹ ہیں ہمیں منزل اور منزل پانے کی راہ اکابرین بتلا چکے ہیں پشتون ایس ایف کے بغیر پشتون قومی تحریک مکمل نا مکمل ہے انکی جانوں کے نذرانوں سے لیکر جلا وطنی ، ٹارثر سیلوں میں اذیتیں آپ کی پہجان ہیں اس پر افتخار ماضی کو سامنے رکھتے ہوئے آج کے ذمہ داران پر بھاری ذمہ داری عائد ہو تی ہے کہ نئی کا بینہ کو مبارکباد دیتے ہیں ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر وصوبائی ایڈوائزر پشتون ایس ایف اصغر خان اچکزئی، بزرگ رہنماء نواب عبدالظاہر کاسی، پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی، صوبائی جنرل سیرکٹری نظام الدین کاکڑ، انجینئر شہباز ایسوٹ، ملک انعام کاکڑ، عبدالسلام م ہرزئی،سرور ترین، انیس خان بازئی، معصوم خان مہر زئی نے پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی انتخابات کے موقع پر صوبائی مجلس عملہ کے اراکین سے خطاب کے دوران کیا اس سے پہلے صوبائی مجلس عاملہ کے اراکین نے اتفاق رائے سے آئین میں ترامیم کی منظور دیں بعدازاں صوبائی انتخابات منعقد کئے گئے نتائج کے مطابق ملک انعام کاکڑ صوبائی صدر، جنرل سیکرٹری ملک سنگین مہترزئی، ناصر میانی سینئر نائب صدر ، عمران ضیاء نائب صدر اول، شاہ محمد نائب صدر دوم، ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد نور، جوائنٹ سیکرٹرل اول علائو الدین، جوائنٹ سیکرٹری دوم عبدالنافع حق یار، پریس سیکرٹری صدا بازئی، فنانس سیکرٹری اکرم خان، سیکرٹری ثقافت عمران ناصر، صوبائی سالار ہمایوں خان منتخب قرار پائے مقررین نے کہا کہ پشتون ایس ایف کے قر بانیوں پر ہمیشہ فخر کر تے آئے ہیں ان کی قربانیوں کا ذکر کئے بغیر پشتون قومی تحریک کے مدارج پورے نہیں ہوئے ان کے ذمے آج پہلے سے زیادہ ذمہ داریاں عائد ہو تی ہے کیونکہ آج پشتونخوا وطن اور پشتون قوم انتہائی نازک صورتحال سے گزر رہی ہے 40 سال سے ان پر جنگ مسلط کی گئی ہے لاکھوں شہید، اپاہج اور مہا جرت کی زندگی گزارنے پر مجبور کئے گئے اور اب ان کی معاشی قتل عام کی منصوبے جا ری ہے سی پیک مغربی روٹ سے دہشت گردی سے متاثر پشتونخوا وطن کو نکال کر مزید ابتری کی طرف دھکیلا گیا ملک کے اندر پشتونوں کی ایک وحدت فاٹا پشتونخوا کی انضمام میں روٹے اٹکائے جا رہے ہیں پشتونوں کی ثقافت کی قومی شاہراہوں سندھ ، پنجاب میں توہین وتضحیک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے نادرا پشتونوں کو شناختی کارڈ سے انکاری ہے واپڈا کی ناروا خود ساختہ لوڈ شیڈنگ سے صوبے کی واحد ذریعہ معاش زراعت تباہی کے د ہانے کھڑی ہے جبکہ مذہب اور قوم کے نام پر واویلا کرنیوالے عمل کی دنیا میں مکمل طور پر ناکام ہوئے ہیں مقرین نے کہا کہ یہ حالات پشتو ن نوجوان سے غور وفکر کا تقاضا کر تی ہے لہٰذا پشتون ایس ایف علم کے حصول کیساتھ قومی تحریک کے شانہ بشانہ جدوجہد کرنے کیلئے کمر بستہ رہے اور ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کیلئے اپنے درمیان اتفاق واتفاد کا مظاہرہ کریں۔