ْچیف جسٹس آف پاکستان نے مینٹل ہسپتال میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا ازخود نوٹس لے لیا

ہفتہ 21 اپریل 2018 20:58

ْچیف جسٹس آف پاکستان نے مینٹل ہسپتال میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان نے مینٹل ہسپتال میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مینٹل ہسپتال میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے صورتحال کے جائزے کے لیے دو رکنی کمیشن تشکیل دے دیا۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ ایڈووکیٹ عائشہ حامد اور ایڈووکیٹ ظفر کلانوری ہسپتال کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے کافی عرصہ پہلے جب مینٹل ہسپتال کا دورہ کیا تھا تو پتہ چلا تھا کہ وہاں بچیوں کو جنسی ہراساں کیا جاتا ہے۔ مینٹل ہسپتال میں پیاز کی جگہ شیرا دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ مینٹل ہسپتال علاج گاہ نہیں بلکہ جیل ہے، پتہ چلا ہے وہاں مریض اپنی حاجت بھی بستر پر کر دیتے ہیں، خواتین مریضوں کو بھی مرد ورکرز دیکھتے ہیں۔ عدالت نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں ڈائریکٹر کی خالی اسامی پر تعیناتی کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔