ایران اور اسرائیل کے درمیان "جنگ" شروع ہوگئی

ہفتہ 21 اپریل 2018 19:16

ایران اور اسرائیل کے درمیان "جنگ" شروع ہوگئی
تہران/تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اپریل2018ء) ایران اور اسرائیل کے درمیان شعلہ انگیز بیانات کی جنگ شروع ہوگئی ، دونوں ملکوں کے بیچ کشیدگی میں اضافہ ہو گیا جس کا آغاز دو ہفتے قبل شام کے التیفور ہوائی اڈے پر اسرائیلی طیاروں کی بم باری سے ہوا تھا۔ ایرانی نیوز ایجنسیوں نے کارروائی میں ایرانی پاسداران انقلاب کے 7 ارکان کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سلامی کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس وقت "مگرمچھ کے منہ میں" جی رہا ہے اور جنگ چھڑنے کی صورت میں اسرائیلیوں کے سامنے فرار ہونے کے لیے سمندر کے سوا کوئی جگہ نہیں ہو گی۔سلامی کی یہ دھمکی تہران میں خطبے کے موقع پر سامنے آئی۔ سلامی کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلیوں سے کہتے ہیں کہ ہم تم لوگوں کو اچھی طرح جانتے ہیں۔

(جاری ہے)

تم لوگ مقبوضہ فلسطین میں شمال اور مغرب ہر جانب سے گِھرے ہوئے ہو۔ تم لوگوں کے فرار ہونے کی کوئی جگہ نہیں۔ یہ نہ سمجھنا کہ آنے والی جنگ جولائی 2006 (لبنان میں ہونے والی جنگ کی طرف اشارہ) جیسی ہو گی۔ تم لوگوں کے فرار کے لیے سمندر کے سوا کوئی جگہ نہ ہو گی۔ایرانی کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ میزائل اسرائیل پر داغے جانے کے لیے تیار ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے چھیڑی جانے والی کسی بھی جنگ کا نتیجہ اس کے خاتمے کی صورت میں نکلے گا۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع اویگڈور لیبرمین نے جوابی بیان میں کہا ہے کہ ہمیں آزمایا نہ جائے۔ ہم نہ صرف شمالی محاذ بلکہ ساتھ ہی کئی دیگر محاذوں کے لیے بھی تیار ہیں۔ اگر کسی فریق نے ہمارے ساتھ جنگ شروع کی تو اس کا خون خود اس کے سر ہو گا۔ ہمیں دھمکیاں دینے والے ایک بات ذہن نشیں کر لیں کہ اسرائیلی فوج کے ساتھ جنگ کرنا کسی طور بھی ان کے مفاد میں نہ ہو گا۔

لیبرمین نے اپنی ٹوئیٹ میں واضح کیا کہ اسرائیلی فوج تمام تر منظر ناموں کے لیے اپنی تیاری جاری رکھے گی۔ انہوں نے ایران اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شمالی سرحد پر موجود عناصر اچھی طرح سوچ لیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتنیاہو نے اسرائیلی ریاست کے قیام کے 70 سال پورے ہونے کے موقع پر ایک سرکاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ایرانی دھمکیوں کے حوالے سے ہم باور کراتے ہیں کہ ہمارے فوجی اور مختلف سکیورٹی ادارے ہر نوعیت کی پیش رفت کے لیے تیار ہیں۔ جو کوئی بھی ہمیں ضرر پہنچانے کی کوشش کرے گا ہم اس سے لڑیں گے۔