وزارت داخلہ کا دباؤ: اسلام آباد انتظامیہ احد چیمہ کی پراپرٹی کے حوالے سے نیب حکام کو ایک بار پھر چکمہ دے گئی

نیب حکام کی جانب سے موصول ہونے والے لیٹرز کو اہم شخصیت کے دباؤ پر نظرانداز کردیاگیا

ہفتہ 21 اپریل 2018 17:48

وزارت داخلہ کا دباؤ: اسلام آباد انتظامیہ احد چیمہ کی پراپرٹی کے حوالے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2018ء) وزارت داخلہ کا دباؤ اسلام آباد انتظامیہ احد چیمہ کی پراپرٹی کے حوالے سے نیب حکام کو ایک بار پھر چکمہ دے گئی،14مارچ2018ء کو نیب لاہور کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے خط کے ذریعی19مارچ تک جواب دینے کی استدعا کی۔ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ نیب حکام کی جانب سے موصول ہونے والی لیٹرز کو وزارت داخلہ کی اہم شخصیت کے دباؤ پر نظرانداز کردیاگیا لیکن بعد ازاں آن لائن کی نشاندہی پر اسلام آباد انتظامیہ کے افسران کی دوڑیں لگ گئیں اور انتظامیہ کے افسران نے نیب کے خط کی تلاش شروع کردی،جس کے بعد معلوم ہوا کہ اسلام آباد انتظامیہ کو نیب لاہور اور اسلام آباد کی جانب سے کئی خطوط موصول ہوئے لیکن ان کے جواب دینے سے گریز کیا جاتا رہا۔

بعد ازاں انتظامیہ کے افسران کی بھاگ دوڑ کے بعد نیب لاہور کے لیٹر کا گول مول جواب بھیجوا کر جان چھڑانے کی انتظامیہ نے کوششیں شروع کردیں،14 مارچ2018ء قومی احتساب بیورو لاہور کے خط کا آخر کار20اپریل کو جواب بھجوا دیاگیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ لاہور نیب کے لیٹر میں ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی احد چیمہ اور دیگر خاندان کے نو افراد کی جائیداد اور گاڑیوں کی تفصیلات طلب کی گئی تھی لیکن اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے صرف نیب لاہور کے خظ کا گول مول جواب دے کر جان چھڑائی گئی۔

اسلام آباد انتظامیہ کی20اپریل 2018ء کے خط میں مذکورہ بالا کرپشن مافیا کی گاڑیوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ان کے نام پر اسلام آباد میں کوئی گاڑی رجسٹرڈ نہیں ہے جبکہ احد چیمہ اور ان کے دیگر افراد کی پراپرٹی کے حوالے سے خط میں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔اس حوالے سے ترجمان وزارت داخلہ سے مؤقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا لیکن رابطہ نہ ہوسکا۔دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ کے ذمہ دار افسر نے بتایا کہ نیب حکام کی جانب سے پانچ لیٹر موصول ہوئے جن میں سے صرف نیب لاہور کے خط کا جواب دیا گیا ہے۔استفسار پر ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے دباؤ کی وجہ سے انتظامیہ کے افسران کو تاحال اس حوالے سے میڈیا سے دور رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔