نقیب قتل کیس ،ْ عدالت نے راؤ انوار کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

ڈاکٹر رضوان نے راؤ انور کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کرتے ہوئے حتمی چالان پیش کرنے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی کیا نقیب اللہ دہشت گرد تھا صحافی کا سوال……پہلے حتمی چالان جمع ہونے دیں، بعد میں بتاؤں گا ،ْ رائو انوار کا جواب

ہفتہ 21 اپریل 2018 13:26

نقیب قتل کیس ،ْ عدالت نے راؤ انوار کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2018ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راؤ انوار کو دو مئی تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔پولیس نے معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو 30 روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا جہاں ملزم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت لایا گیا ،ْپولیس کی جانب سے مجموعی طور پر کیس کے 12 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

کیس کی کارروائی کے آغاز پر تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے ابھی تفتیش مکمل نہیں ہوئی، تفتیش کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے ،ْ جے آئی ٹی کی سفارشات کے بعد ہی حتمی رپورٹ پیش کی جائیگی۔ڈاکٹر رضوان نے راؤ انور کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کرتے ہوئے حتمی چالان پیش کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت طلب کی۔

(جاری ہے)

عدالت نے تفتیشی افسرا کی استدعا پر ملزم راؤ انوار اور شکیل کو 2 مئی تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا جبکہ ڈی ایس پی قمر احمد سمیت دیگر 10 ملزمان کے عدالت ریمانڈ میں توسیع کردی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت بھی 2 مئی تک ملتوی کردی۔احاطہ عدالت میں صحافیوں کی جانب سے راؤ انوار سے سوال کیا گیا کہ کیا نقیب اللہ دہشت گرد تھا اس پر راؤ انوار نے جواب دیا پہلے حتمی چالان جمع ہونے دیں، بعد میں بتاؤں گا۔علاوہ ازیں تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان نے صحافیوں کے سوالات پر کہا کہ ابھی جے آئی ٹی کی حتمی فائنڈنگز نہیں آئیں اس لیے کچھ نہیں کہہ سکتے ،ْجب جے آئی ٹی اپنی فائنڈنگز مکمل کریگی تب ہی بتایا جاسکے گا کہ کیس میں کسے ذمہ دار قرار دیا گیا ۔