کوسٹا ریکا کے قیدی اب تربیت یافتہ بلیوں کی مدد سے جیل میں سمارٹ فونز سمگل کرنے لگے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 20 اپریل 2018 23:41

کوسٹا ریکا کے قیدی اب تربیت یافتہ بلیوں کی مدد سے جیل میں سمارٹ فونز ..

دنیا بھر میں جیلوں میں موبائل فون اسمگل کیے جانا بڑا مسئلہ رہا ہے لیکن کوسٹا ریکا واحد ایسا ملک بن گیا ہے جہاں موبائل فون جیلوں میں پہنچانے کے لیے تربیت یافتہ بلیوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
منگل کی صبح کوسٹا ریکا کی وزارت انصاف نے ایک بلی کی ویڈیو شیئر کی جس میں وہ الاخویلا کی لا ریفورما جیل میں راستہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک عجیب سا پارسل اس بلی  کے سینے کے ساتھ لپیٹا گیا  ہے جوکہ گردن کے گرد باندھا گیا ہے۔

بلی کے جسم سے پیکٹ اتارنے کی کوششوں کے دوران جیل کے عملے نے اسے کھولا تو اس کے اندر ایک استعمال شدہ موبائل فون، چارجر، ایک متبادل بیٹری اور ایئر بڈز موجود تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ پچھلے چند ہفتوں میں یہ دوسری تربیت یافتہ بلی تھی جسے موبائل اسمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔

(جاری ہے)


لیکن آخر موبائل فون اسمگل کرنے کے لیے بلیوں کو ہی تربیت کیوں دی جاتی ہے؟ اس کا جواب بہت آسان ہے کہ وہاں آنے والے ملاقاتیوں کی نسبت بلیوں کے ذریعے اسے جیل کے اندر پہنچانا نہایت آسان ہے اور سستا بھی کیونکہ اس طرح جیل کے عملے کو  بھاری رشوت دینے کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی۔


چند سال قبل کوسٹا ریکا کی ایک جیل سے ایک "منشیات سے لدا کبوتر" پکڑا گیا جوکہ  14 گرام کوکین اور 14 گرام میریجوانا جیل کے اندر کسی کو پہنچانے کی کوشش کر رہا تھا۔  سمگلنگ کے لیے کبوتر بلی سے زیادہ محفوظ ہے لیکن  کبوتر سمارٹ فونز کو اٹھا کر اڑ نہیں سکتا۔
قیدیوں کے لیے موبائل فون ہمیشہ قابل قدر اشیا میں شامل رہا ہے کیونکہ اس کے ذریعہ وہ اپنی مجرمانہ سرگرمیوں کو جیل کے اندر سے ہی جاری رکھ سکتے ہیں، وہ  کسی گواہ کو دھمکاسکتے ہیں ،اس پہ دباؤ ڈال سکتے ہیں یا دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی سرپرستی کر رہے ہیں ۔ یہاں تک کہ اس کے ذریعے جیل سے ہی فون اور ای میل پر جعل سازی و دھوکہ دہی کے معاملات بھی نمٹائے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :