بیرون ممالک اس وقت دس ملین افراد پاکستانی کام کر رہے ہیں جن میں سعودی عرب میں 3.5ملین افراد مقیم ہیں

‘ سعودی عرب میں اس وقت تین ہزار افراد سے زائد افرادمختلف جرائم کی وجہ سے قید ہیں ‘1800افراد کو قانونی امداد مہیا کی گئی دنیا بھر میں اس وقت 32ہزار پاکستانیوں کو فارن آفس نے قانونی معاونت فراہم کی ‘ کچھ این جی اوز پاک سعودی عرب تعلقات خراب کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں وزارت خارجہ کے سپیشل سیکرٹری کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اور انسانی حقوق میں بریفنگ گرینڈ حیات ہوٹل کا ایک پورا فلور غیر قانونی طور پر سفارت خانے کے پاس ہے ‘حساس علاقے میں بلڈنگ سیکورٹی رسک ہے ‘اجلاس میں انکشاف

جمعہ 20 اپریل 2018 21:27

بیرون ممالک اس وقت دس ملین افراد پاکستانی کام کر رہے ہیں جن میں سعودی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اپریل2018ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اور انسانی حقوق میں بریفنگ دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے سپیشل سیکرٹری نے بتایا کہ بیرون ممالک اس وقت دس ملین افراد پاکستانی کام کر رہے ہیں جن میں سعودی عرب میں 3.5ملین افراد مقیم ہیں ۔ سعودی عرب میں اس وقت تین ہزار افراد سے زائد افرادمختلف جرائم کی وجہ سے قید ہیں جن میں سے 1800افراد کو قانونی امداد مہیا کی گئی دنیا بھر میں اس وقت 32ہزار پاکستانیوں کو فارن آفس نے قانونی معاونت فراہم کی ۔

کچھ این جی اوز پاک سعودی عرب تعلقات خراب کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں ۔ قائمہ کمیٹی میں انکشاف کیا گیا کہ گرینڈ حیات ہوٹل کا ایک پورا فلور غیر قانونی طور پر سفارت خانے کے پاس ہے حساس علاقے میں بلڈنگ سیکورٹی رسک ہے قائمہ کمیٹی نے گرینڈ حیات ہوٹل کے رہائشی فلور کو ادائیگی کرنے کی سفارش کر دی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اور انسانی حقوق کا اجلاس میر عامر علی خان مگسی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوئس میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزارت خارجہ کے سپیشل سیکرٹری شاہ جمال نے بتایا انڈونشیاء میں قیدپاکستانی ذوالفقار علی کی رہائی کے لئے درخواست انڈونشین صدر کے دفتر پہنچ گئی ہے جس پر جلد کاروائی کا امکان ہے ۔ قیدی ذوالفقار علی جگراور کینسر کے مرض میں مبتلا ہے جس کی جسمانی حالت انتہائی تشویشناک ہے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی زندگی کا دورانیہ ایک سے دوماہ تک رہ گیاہے۔

کیمیٹی کے استفار پر وزارت خارجہ کے حکام نیبتایا کہ سید ذوالفقار علی کی رہائی اور علاج معالجے کے لئے پاکستان نے 2004میں 51526ڈالر سفارت خانے کو بھجوائے جبکہ سفارت خانے کی درخواست پر مزید فنڈز بھی فراہم کیے جارہے ہیں وزارت خارجہ کے اسپیشل سیکرٹری نے مزید بتایا کہ 2017میں سعودی عرب میں قید مختلف جرائم میں قید پاکستانیوں کی تعداد تین ہزار سے زائد ہے جن میں 1800پاکستانیوں کو وزارت ضارجہ کے توسط سے قانونی امداد فراہم کی گئی ۔

قید پاکستانیوں کی مکمل فائل پاکستانی سفارت خانوں کے پاس موجود ہے۔ اس وقت 10ملین پاکستانی بیرون ممالک بسلسہ روزگار مقیم ہیں ۔ سپریم کورٹ کے حکم پر نصف بلین روپے قیدیوں کے لئے مختص کیے گے ہیں ۔ان میں میں سعودی عرب میں وہ قیدی بھی شامل ہیں جو ایکسیڈنٹ کرنے کے جرم میں جرمانے نہیں ادا کر سکتے ایسے 61کیسوں پر کام جا ری ہے ۔انہوں نیکہاکہ بعض این جی اوز اخبارات و جرائد میں سعودی عرب کے متعلق منفی پروپیگنڈہ کرکے دونوں ممالک کے تعلقات خراب کرنے میں ملوث ہیں ۔

دنیا بھر کے ممالک میں وکلاء کے پینلز بنا دئیے گے ہیں ۔ قائمہ کمیٹی میں گرینڈ حیات ہوٹل کے بارے میں ایف آئی اے اسلام آباد حکام نے بتایا کہ گرینڈ حیات ہوٹل میں کوئی کرپشن کے ثبوت نہیں ملے لاہور ایف آئی اے نے ہوٹل کی جگہ اسلام آباد زون فور میں شمار کیا جبکہ وہ زون تھری میں ہے ۔ ہوٹل پر لگائے گے الزام انتظامی نوعیت کے ہیں سی ڈی اے اتھارٹی جنہوں نے ان کو لیز کی اتھارٹی جو چیلنج نہیں کر سکتا۔

جو اختیار سی ڈی اے قوانین نے بورڈ کو دئیے ہیں ۔ اس موقع پر رکن کمیٹی عالیہ کامران نے انکشاف کیا کہ ہوٹل کا ایک پورا فلور غیر قانونی طور پر ایک غیر ملک سفارت خانے کو دیا گیاہے۔ اراکین کمیٹی کا کہناتھا کہ ہوٹل میں بدنظمی کی وجہ سی ڈی حکام کا رویہ ہے کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ہوٹل کے وہ فلور جن کی رقم ادائیگی کی جاچکی ہے انہیں رہائشی فلور دئیے جائیں ۔

قائمہ کمیٹی میں این جی کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ 9ہزار سے زائد افراد دنیا بھر کی جیلوں میں قید ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں جن میں 29700افراد سعودی عرب کی قید میں ہیں ۔ جن میں زیادہ ترمنشیات کے جرائم میں قید ہیں ۔ ان قیدیوں میں وہ بھی شامل ہیں جن کو بیرون ممالک ملازمیں فراہم کرنے والی کمپنیاں اور ان کے ایجنٹس کے ذریعے غیر قانونی طور پر جانے والے لوگ بھی شامل ہیں ان قیدیوں کو پاکستان کی جانب سے قانونی امداد فراہم نہ کیے جانے کی وجہ سے ان کے سر قلم کر دئیے جاتے ہیں ۔

رکن کمیٹی شگفتہ جامنی نے کہا کہ پاسکاتنی سفارت خانے کے زیر اہتمام العزیزیہ سکول کی دو شفٹون میں سے ایک شفٹ میں کر دیا گیا جبکہ دوسری جانب قونصلر نے سکول میں اپنے لوگوں کو نوازنے کا سلسلہ بھی شروع کیاہوا۔ ایک شفٹ کی وجہ سے 90سے زاہد اساتذہ کو فارگ کر دیا گیا ہے۔ رکن کمیٹی عالیہ کامران نے چین میں قید پاکستانیوں کی شکایت کر تے ہوئے سفارت خانے کی ناہلی کی شکایے کرتے ہوئے کہاکہ بہت سے پاکستانیوں نے وہاں چینی خواتین کے ساتھ شادی کی ہے جنہیں اس جرم مٰن ان خواتین کو چین حکومت نے قید کر رکھا ہے۔