پاکستان کی مضبوط پوزیشن ،بھارتی کر کٹ بورڈ نے زرتلافی کیس میں تاخیری حربے استعمال کرنا شروع کر دئیے

بی سی سی آئی آئی سی سی میں سماعت کی تاریخ آگے بڑھا نے کیلئے کو شاں، تمام ریکارڈ جمع کرنے کیلئے خطوط ارسال پاکستان سے معاہدہ بگ تھری کی حمایت کے بدلے سیریز کھیلنے پر تھا اب چونکہ وہ ماڈل نہیں رہا اور اس کی وجہ سے ہمیں مالی نقصان بھی ہوچکا ،اس لیے پی سی بی سے کنٹریکٹ بھی ختم ہوگیا،بھارتی حکام کا موقف

جمعہ 20 اپریل 2018 21:22

پاکستان کی مضبوط پوزیشن ،بھارتی کر کٹ بورڈ نے زرتلافی کیس میں تاخیری ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اپریل2018ء) بھارتی کر کٹ بورڈ نے آئی سی سی میں زرتلافی کے کیس میں مضبوط پاکستانی پوزیشن کو دیکھتے ہوئے تاخیری حربے استعمال کرنا شروع کر دیے۔بی سی سی آئی نے آئی سی سی میں سماعت کی تاریخ آگے بڑھا نے کیلئے ہاتھ پائوں مارنا شروع کر دئیے ہیں۔حکام کا موقف ہے کہ پاکستان سے معاہدہ بگ تھری کی حمایت کے بدلے سیریز کھیلنے پر تھا اب چونکہ وہ ماڈل نہیں رہا اور اس کی وجہ سے ہمیں مالی نقصان بھی ہوچکا ،اس لیے پی سی بی سے کنٹریکٹ بھی ختم ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے باہمی سیریز کھیلنے کے معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر آئی سی سی کی تنازعات کمیٹی میں بھارت کیخلاف70 ملین ڈالر ہرجانے کا کیس کیا ہے، جس کیلیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے جبکہ سماعت اکتوبر میں ہوگی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ بھارتی ڈھٹائی برقرار ہے،زرتلافی کے کیس میں مضبوط پاکستانی پوزیشن کو دیکھتے ہوئے اب اس نے تاخیری حربے بھی استعمال کرنا شروع کر دیے ہیں،بی سی سی آئی کی کوشش ہے کہ سماعت کی تاریخ آگے بڑھا دی جائے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی سی سی آئی اس ایک نقطے پر اپنا کیس لڑے گاکہ پاکستان سے معاہدہ بگ تھری کی حمایت کے بدلے سیریز کھیلنے پر تھا اب چونکہ وہ ماڈل نہیں رہا اور اس کی وجہ سے ہمیں مالی نقصان بھی ہوچکااس لیے پی سی بی سے کنٹریکٹ بھی ختم ہوچکا۔

بھارتی حکام نے کیس ہارنے سے بچنے کیلیے اپنی تیاریاں شروع کردی ہیں۔اس سلسلے میں قائم مقام سیکریٹری امیتابھ چوہدری نے 2014 کے بعد بی سی سی آئی کے اہم عہدوں پر کام کرنے والے تمام آفیشلز کو خطوط بھیجے ہیں، سب سے کہا گیاکہ اپنے دور میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے ہونے والی بات چیت کے جتنے بھی شواہد اور ریکارڈ موجود ہیں وہ ان سے بورڈ کو آگاہ کریں، ان حکام میں آئی سی سی کے موجودہ چیئرمین ششانک منوہر، این سری نواسن، سنجے پٹیل، انوراگ ٹھاکر اور آئی پی ایل کے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر سندر رامن شامل ہیں۔

ایک بھارتی اخبارکی رپورٹ کے مطابق امیتابھ چوہدری نے آئی سی سی کو بھی ایک خط بھیجا جس میں اس سے بورڈ میٹنگز کے دوران پاکستان اور بھارت کی باہمی کرکٹ سے متعلق ہونے والی بات چیت کا ریکارڈ فراہم کرنے کوکہا گیا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بی سی سی آئی کو ابھی تک سابق سربراہان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا مگر اس بات کا امکان موجود ہے کہ جلد ہی سب مل کر اپنا موقف پیش کردیں گے، پاکستان کے ساتھ اس معاملے کو سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز نہیں بلکہ خود بی سی سی آئی حکام ہی دیکھ رہے ہیں۔ امیتابھ چوہدری نے رابطہ کرنے پر دعوی کیا کہ بھارت کا پاکستان بورڈ کے خلاف کیس مضبوط ہے۔