پاکستان اور دوسرے ممالک چین کی کھلے پن کی پالیسی کے مواقعوں سے استفادہ کریں

چین کی کھلے پن اور ترقیاتی پالیسی مشترکہ تقدیر کے روڈ میپ کا کام دے رہی ہے ،ترجمان وزارت خارجہ

جمعہ 20 اپریل 2018 16:31

پاکستان اور دوسرے ممالک چین کی کھلے پن کی پالیسی کے مواقعوں سے استفادہ ..
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اپریل2018ء) چین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی کھلے پن اور ترقیاتی پالیسی جو کہ پوری انسانیت کی مشترکہ تقدیر کی جانب روڈ میپ کے طور پر کام کرتی ہے،کی طرف سے حاصل ہونے والے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے پاکستان اور دوسرے ممالک کا خیر مقدم کرتا ہے،چین کے وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ہوا چن ینگ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا یہ بات خالی ازمسلحت نہیں کہ جو کوئی بھی تحفظاتی ازم پر عمل کرتا ہے اور اپنے دروازے چین کیلئے بند کرتا ہے،وہ چین کو جانے والے دروازے کو مقفل کرنے پر منتج ہوگا،چین قبل ازیں باررہا مرتبہ اس بات پر زور دے چکا ہے کہ چین قومی عوامی کانگریس اور چین کی کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے مقرر کئے گئے احداف اور رفتار کے مطابق اصلاحات اور کھلے پن پر عمل کرتا رہے گا،بائو فورم برائے ایشیاء کی سالانہ کانفرنس 2018میں صدر شی جنگ پھنگ نے ان متعدد اہم اقدامات کا اعلان کیا جو چین کھلے پن میں توسیع کیلئے کریگا،یہ دنیا بھر کے عوام کے ساتھ چینی عوام کی طرف سے کئے گیا پر خلوص وعدہ ہے،خاتون ترجمان کے مطابق گزشتہ چار برسوں میں اصلاحات اور کھلے پن پر عمل کرنے کیلئے چینی کوششوںکا تجربہ اس امر کا آئنہ دار ہے کہ ترقی کی ایک کی کسی ڈگری کی بنیاد پر صرف کھلا پن ہی مارکیٹ کی افادیت میں پوری طرح اضافہ کر سکتا ہے،صنعت کاروں کو اس بات پر مجبور کر سکتا ہے کہ وہ ایجادات پر عمل کریں اور اندرون اور بیرون ملک کے مسائل کو مجتہم،ترجمان نے کہا کہ اپنی پیداواری صنعت کو پوری طرح کھولنا اس امر کا مظہر ہے کہ ہم تجارت اور سرمایہ کاری تحفظ ازم کیخلاف اپنے موقف میں بالکل شفاف اور واضح ہیں اور یہ کہ ہم اقتصادی عالمگیریت کی جامع اور گہری ترقی کی غیر مبحم حمایت کرتے ہیں اور اس بات کی بھی حمایت کرتے ہیں کہ چینی اور غیر ملکی کمپنیاں مساوی پیپلنگ پر مشترکہ ترقی کریں،ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ چین کے کھلے پن کے نئے مرحلے سے اصلاحات میں اضافہ ہو گا اعلیٰ کوالٹی کی ترقی صنعتوں کے درمیان مسابقت وسائل کی حتمی تخصیص کو فروغ حاصل ہو گا مارکیٹ میں مزید توانائی پیدا ہو گی اور حمہ جہت طریقے سے کھلے پن کی نئی بنیاد رکھی جائیگی،دریں اثناء پاکستان میں چین کے سیفر جائو جنگ نے کہا کہ 2018کا سال ہر لحاظ سے قدر خوشحال معاشرے کی تعمیر اور 13ویں پانچ سالہ منصوبی(2016-2020)پر عمل درآمد میں فیصلہ کن کامیابی کے حصول کیلئے چین کیلئے اہم ہو گا،یہ اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کی 40ویں سالگرہ بھی ہے، چین کی کھلے پن کی پالیسی کا مطلب مساوی صورتحال اور مشترکہ تقدیر کی جانب بڑھتے ہوئے پوری دنیا کے ممالک کو مساوی مواقعے فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں چین کے ہمسایہ ممالک بالخصوص بیلٹ و روڈ منصوبے کے تحت خصوصی مقام حاصل ہو گا،اسلام آبا دمیں مقامی میڈیا سے گفتگو کے دوران جائو جنگ نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے بائو فورم میں شرکت کے سلسلے میں پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے دورے کی تفصیلات بھی بیان کی،صدر شی جن پھنگ اور خاقان عباسی کے درمیان اس مواقع پر ہونے والی ملاقات کے بارے میں اپنا تاثر بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں دوطرفہ مفاد کی تمام سمتوں میں چین پاک مراسم مستحکم بنانے کیلئے مستقبل کے لالحہ عمل کی پوری طرح نشاندہی کی گئی ،شاہد خاقان عباسی نے چین کے کھلے پن کی پالیسی کے جذبے کو سراہا اور اسے کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے اپنے ملک کی مکمل حمایت کا یقین دیلا،چینی سیفر نے جو ملاقات میں موجود تھے کہا کہ اعلیٰ سطح پر دوطرفہ رابطے نے چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک)کی سطح پر ترقی کی رفتار کو مزید تیز کرنے کی راہ ہموار کر دی ہے، انہوں نے کہا سی پیک کا جذبہ یہ ہے کہ پاکستان کو مضبوط اور خوشحال ملک بنایا جائے۔