چیف جسٹس ثاقب نثار کا خیبرپختونخوا میں مناسب لیباریٹری نہ ہونے کی وجہ سے پشاور کا پانی پنجاب سے ٹیسٹ کرانے کا حکم

تنخواہ آپ کی 5 لاکھ روپے اور کام صفر ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کیا کام کر رہا ہی اگر ہیلتھ کیئر کمیشن کام نہیں کرسکتا تو استعفیٰ دیں ،ْ چیف جسٹس کی چیئر مین ہیلتھ کیئر کمیشن کی سرزنش آپ کے پاس نہ لیب ہے، نہ اعلیٰ مشینری تو کیسے پانی ٹیسٹ کرواتے ہیں ،ْ پشاور کا پانی ٹیسٹ پنجاب لیب سے کرانے کی ہدایت

جمعہ 20 اپریل 2018 15:47

چیف جسٹس ثاقب نثار کا خیبرپختونخوا میں مناسب لیباریٹری نہ ہونے کی وجہ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے خیبرپختونخوا میں مناسب لیباریٹری نہ ہونے کی وجہ سے پشاور کا پانی پنجاب سے ٹیسٹ کرانے کا حکم دیدیا۔ جمعہ کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں دوسرے روز بھی اتائی ڈاکٹروں اورصاف پانی کی فراہمی سمیت مختلف کیسز کی سماعت کی اس دوران چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن سیاستفسار کیا آپ کی ڈیوٹی ہے کہ ایکشن لیں، آپ تنخواہ کتنی لیتے ہیں چیف جسٹس کے استفسار پر چیئرمین ہیلتھ نے جواب دیا 5 لاکھ روپے، جس پر چیف جسٹس نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہ آپ کی 5 لاکھ روپے اور کام صفر ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کیا کام کر رہا ہی اگر ہیلتھ کیئر کمیشن کام نہیں کرسکتا تو استعفیٰ دیں۔

صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نیہدایت کی کہ پانی بھریں اور لیبارٹری سے چیک کروائیں چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس نہ لیب ہے، نہ اعلیٰ مشینری تو کیسے پانی ٹیسٹ کرواتے ہیں اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے پشاور کے مختلف مقامات سے پانی کے نمونے لینے کا حکم دیتے ہوئے پشاور کا پانی پنجاب سے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیدیا۔