میشا شفیع کے بعد مزید خواتین نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کر دیا

میشا شفیع نے خاموشی توڑ کر بہادری کا کام کیا ہے ،ْماہم جاوید ،ْلینا غنی ،ْحمنہ رضا کی الگ الگ گفتگو

جمعہ 20 اپریل 2018 14:52

میشا شفیع کے بعد مزید خواتین نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) گلوکارہ میشا شفیع کے بعد مزید تین خواتین نے بھی اداکار و گلوگار علی ظفر پر جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کردیا۔سوشل میڈیا پر اپنے پیغامات میں ان خواتین نے گلوکار پر نازیبا حرکات کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میشا شفیع نے خاموشی توڑ کر بہادری کا کام کیا ہے۔لاہور کی ایک خاتون لیکچرار ماہم جاوید نے علی ظفر پر الزام لگایا کہ کئی سال قبل گلوکار نے زبردستی ان کی کزن کے قریب آنے کی کوشش کی اور اسے اپنے ساتھ ریسٹ روم میں لے جانا چاہا تاہم ان کی کزن کی دوستوں نے ایسا ہونے نہ دیاماہم جاوید نے لکھا کہ یہ 2005-2004 کا واقعہ ہی لیکن مجھے یہ اچھی طرح سے یاد ہے، اٴْس وقت اس طرح کے واقعات پر بات نہیں کی جاتی تھی۔

ماہم کا کہنا تھاکہ حتیٰ کہ ہم اس بارے میں کسی کو بتانے کے بارے میں بھی نہیں سوچ سکتے تھے کیونکہ علی ظفر ایک سلیبریٹی ہیں اور کوئی بھی اس بات کو نہیں سنتااور سچ تو یہ ہے کہ گزرے سالوں میں ہم اس بات کو خود بھی بھول چکے تھے لیکن میشا شفیع کا شکریہ کہ ان کی وجہ سے ہمیں بھی یہ یاد دلانے میں مدد ملی کہ ہمارا معاملہ بھی اہمیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

شوبز سے وابستہ ایک میک اپ آرٹسٹ لینا غنی نے دعویٰ کیا کہ کئی مواقعوں پر علی ظفر نے حد سے تجاوز کیا اور اخلاق سے گری گفتگو کی۔

لینا نے لکھا کہ انہوں نے علی ظفر کی ان حرکات کو نظرانداز کرنے کی کوشش کی لیکن اب انہیں لگتا ہے کہ انہیں سچائی سب کے سامنے لے آنی چاہیے۔میک اپ آرٹسٹ کے مطابق میشا شفیع کی بہادری کے بعد ان کیلئے یہ ناممکن تھا کہ وہ ان کے حق میں بات نہ کریں اور انہیں یہ نہ بتائیں کہ وہ اکیلی نہیں ہیں بلکہ وہ بھی اپنی خاموشی توڑ رہی ہیں۔ایک خاتون بلاگر حمنہ رضا نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر الزام عائد کیا کہ ایک تقریب کے دوران علی ظفر نے سیلفی لیتے ہوئے ان سے غیر اخلاقی حرکت کی تھی۔

خاتون نے لکھا کہ ڈیڑھ سال قبل وہ اپنے شوہر اور دوستوں کے ساتھ ایک تقریب میں گئیں ،ْجہاں علی ظفر کو دیکھ کر وہ پرجوش ہوگئیں اور اکیلی ان کے ساتھ سیلفی لینے چلی گئیں۔انہوںنے کہا کہ میں نے علی ظفر سے پوچھا کہ کیا آپ میرے ساتھ سیلفی لیں گی جس پر انہوں نے مجھے قریب آنے کو کہا کہ میں ان کے برابر میں کھڑی ہوگئی اور سیلفی لینے ہی لگی تھی کہ میں نے محسوس کیا کہ انہوں نے اپنے ہاتھ سے میری کمر کو چھوا۔

خاتون کے مطابق مجھے پتہ تھا کہ یہ کیا حرکت ہے تاہم میں نے اسے نظر انداز کیا اور اپنے آپ سے جھوٹ بولا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا ،ْجب میں نے اپنے دوستوں کو بتایا تو مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے میری بات پر اعتبار کیا یا نہیں تاہم ہم سب اس بات پر متفق ہوگئے کہ شاید علی ظفر اپنے حواسوں میں نہیں تھے۔حمنہ نے لکھاکہ اب میشا شفیع کے الزامات کے بعد مجھے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ میں اس وقت درست تھی، میری آواز میری طاقت ہے اور میں اسے درست چیز کیلئے استعمال کر رہی ہوں۔یاد رہے کہ گذشتہ روز میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ساتھی گلوکار علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تاہم علی ظفر نے الزامات کو جھوٹ قرار دیا تھا ۔