وزیراعلیٰ سندھ کا صوبے میں سیٹلائٹ سینٹرز قائم کرنے کا اعلان

40 فیصد مریض دوسری صوبوں سے کراچی میں علاج کیلئے آتے ہیں اگر دیگر شہروں میں سیٹلائٹ سینٹرز قائم ہوجائیں تو کراچی میں مریض کم ہوجائیں گے، مراد علی شاہ کی قومی ادارہ برائے صحت اطفال کے دورہ کے دوران میڈیا سے بات چیت

جمعہ 20 اپریل 2018 14:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں سیٹلائٹ سینٹرز قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ دوسرے صوبوں سے 40 فیصد مریض کراچی علاج کے لیے آتے ہیں اگر دیگر شہروں میں سیٹلائٹ سینٹرز قائم ہوجائیں تو کراچی میں مریض کم ہوجائیں گے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت زیادہ تر اسپتال کامیاب رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار جمعہ کو انھوں نے قومی ادارہ برائے صحت اطفال کے دورہ کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ قبل ازیں وزیراعلی سندھ کے پہنچنے پر ڈائریکٹر ڈاکٹر مظہر نے انکا اسقبال کیا، وزیراعلی سندھ نے اسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور مریضوں سے ملاقات بھی کی۔ وزیراعلی سندھ کے ہمراہ صوبائی وزیر صنعت منظور وسان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

دورہ کے دوران اپنی سیکیورٹی کو ہٹانے کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے مریضوں کو کوئی تکلیف ہو،دورہ کا مقصد صحت کی سہولیات کا جائزہ لینا ہے۔ انھوں نے اسپتال کے مختلف وارڈ اور نئے بنائے گئے آئی سی یو وارڈ کا معائنہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر ڈاکٹر مظہر کو کہا کہ جو بھی سازوسامان آپ کو چاہئیں ہم دیں گے۔ وزیراعلی سندھ کو اسپتال کے پروفیسر جمال رضا کانفرنس روم میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پیدائشی شرح اموات 1000/82 ہے اوربچے کی پیدائش یعنی بریسٹ فیڈنگ شرح 21 فیصد رہ گئی ہے،بچوں کی بریسٹ فیڈنگ نہ ہونے کے باعث غذائیت ، چھوٹے قد اور دیگر مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں، جس پر وزیراعلی سندھ نے ڈائریکٹر این آئی سی ایچ ڈاکٹر مظہر کو بتایا کہ آپ مجھے ایک پرپوزل بناکر دیں، میں چاہتا ہوں کہ قومی ادارہ برائے صحت اطفال کے سیٹلائیٹ سینرز صوبے کے دیگر شہروں میں قائم کروں۔