مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی نے خوفناک رخ اختیار کر لیا ہے ‘مشترکہ حریت قیادت

ْجبر و استبداد کی کارروائیوں کی اقوام متحدہ کے جنگی جرائم کے ٹریبونل سے تحقیقات کا مطالبہ

جمعہ 20 اپریل 2018 11:00

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میںسید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں بڑھتے ہوئے قتل عام، خواتین کی آبروریزی، غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں پر تشدد اور پر امن مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جبر واستبداد کی تمام کارروائیوں کی اقوام متحدہ کے جنگی جرائم کے ٹریبونل سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

کشمیر میڈیاسرو س کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل نے مقبوضہ علاقے کے انسانی حقوق کمیشن کے سامنے نظر بندوں کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زارکے حوالے سے جو اطلاعات مل رہی ہیں حریت قیادت انہیں ثابت کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں کسی بھی تحقیقاتی کمیشن کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیارہے۔

مشترکہ قیادت نے مقبوضہ علاقے اوربھارتی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں پر تشدد ڈھانے، ان سے بیگار لینے، انہیں ذلت آمیز سلوک کا نشانہ بنانے، نظر بند طلباء کو نصابی کتابیں فراہم نہ کرنے اور انہیں ہر قسم کی بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کی ظالمانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں بھارتی ریاستی دہشت گردی نے ایک خوفناک رُخ اختیار کر لیاہے جسے روکنے کے لیے عالمی برادری کی مداخلت ناگزیر بن چکی ہے۔

مزاحمتی قیادت نے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ کم سن بچی کی آبرو ریزی قتل کے بہیمانہ واقعے میں ملوث بھارتی پولیس اہلکاروں کو سرکاری تحفظ فراہم کرنا لاقانونیت اور سرکاری دہشت گردی کا بین ثبوت ہے۔ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ اس قسم کے گھنائونے واقعات میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں تحقیقاتی کمیشن کا قیام ناگزیر ہے۔

انہوںنے کہا کہ اس المناک واقعے کے خلاف کشمیریوں خاص طور پر طلباء کا ردعمل ایک فطری عمل ہے لیکن بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کامسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے جو انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ متاثرہ بچی کے اہلخانہ کو انصاف فراہم کرنیکا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کے انتہائی سنگین نتائج نکل سکتے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری بھارت اور مقبوضہ علاقے میں اسکی کٹھ پتلیوں پر عائد ہو گی۔انہوںنے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی صفوں میں نظم و ضبط اور اتحاد و اتفاق کو مزید مضبوط بناتے ہوئے ان عناصر سے ہوشیار رہیں جو اتحاد کو کمزور کرنے کی ناپاک کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔