عدلیہ کو مضبوط ومستحکم اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کیلئے پر عزم ہے ، محمد ثروت اعجاز قادری

جمعرات 19 اپریل 2018 23:35

عدلیہ کو مضبوط ومستحکم اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کیلئے پر عزم ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ عدلیہ کو مضبوط ومستحکم اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کیلئے پر عزم ہے ،طاقتورلٹیروں کا گھیرائو عندیہ ہے آئین وقانون سے کوئی مبرا نہیں ہے ،عدلیہ کا استحکام پائیدار جمہوریت کی ضمانت ہے ،وفاقی وصوبائی حکومتوں کے توانائی بحران خاتمے کے دعوئے دھرے رہ گئے ،حکومت بتائے مصنوعی توانائی بحران پیدا کرنے والے کے الیکٹرک کو لگام دینا کس کی ذمہ داری ہے،اوور بلنگ کرکے عوام سے سود سمیت دگنا وصول کیا جارہا ہے ،کراچی پہلے دہشتگردی ،بھتہ خوری کی زد میں تھا اب کے الیکٹرک کی من مانی اور غنڈہ گردی کا شکار ہے ،رینجرز ،پولیساور دیگر قانون نافذ کرنیوالوں نے امن وامان کو بہتر بناکر شہر کی روشنیاں بحال کیں،کے الیکٹرک کراچی کو تاریکی میں ڈوبوکر انتشارپھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہے ،اعلیٰ عدلیہ کے الیکٹرک کے خلاف فوری کاروائی اور کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم صادر کرئے ،کراچی کو تاریکی میں دھکیلنے کا مطلب ملک کی معیشت کو کمزوراور نقصان پہنچانا ہے ،ووٹ کے تقدس کو پامال کرنیوالے عوامی مسائل اور ان کی مشکلات سے آگاہ ہی نہیں ہے ،پسے ہوئے طبقے سے آخری لقمہ چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر عمائدین شہر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ کرپشن زدہ اور نیب کو مطلوب اقتدار کے مزے لینے والوں معاشی واقتصادی طور پر ملک کو نقصان پہنچایا ہے ،انہوں کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے سے مسائل حل نہیں ہونگے ،ووٹ کے تقدس احترام عوام کے سہولیات مہیا اور مسائل حل کرکے ہی ہوسکتا ہے ،عوامی نمائندے عوامی مسائل کو اولین ترجیعات پر حل کرتے ہیں ،مگر موجودہ حکمرانوں نے مسائل حل کرنا تو دور کی بات مہنگائی ،بے روزگاری کے تحفے دیئے ہیں ،انہوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اب کسی کے بھکاوے میں نہیں آئیں گے ،آزمائے ہوئوں کو آزمانے کی بجائے عوام نئے چہرے سامنے لائیں ،ووٹ قومی فرض ہے اس کا استعمال اپنے ضمیر کی آواز سے کرکے ہی ایسے عناصر کا راستہ روکاجاسکتا ہے جو میڈیاپر عوام کا دم بھرتے ہیں مگر کام صفر ہوتا ہے ۔