جنوبی وزیرستان ایجنسی میں قبائلی جرگہ نے پہاڑ کی ملکیت کا 30 سالہ پرانہ تنازعہ حل کرادیا

جمعرات 19 اپریل 2018 20:20

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) جنوبی وزیرستان ایجنسی میں قبائلی جرگہ نے پہاڑ کی ملکیت کا 30 سالہ پرانہ تنازعہ حل کرادیا ۔اس تنازعہ میں 16افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے تھے۔دونوں قبیلوں نے ایک دوسرے کے خلاف بھاری اور خود کار اسلحہ کا آزادانہ استعمال کیاتھا ۔پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان کے زرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے تحصیل لدھا کے علاقہ شکتوئی میں محسود قبائل کی دو ذیلی شاخوں کیکاڑائی اور کراج خیل کے درمیان تیس سال قبل پہاڑ کی ملکیت کا تنازعہ شروع ہوا تھا ۔

اس تنازعہ میں دونوں اطراف سے خود کا اور بھاری اسلحہ کا آزادانہ استعمال کیاگیا ۔جس کے نتیجہ میں اب تک 16افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

پولیٹیکل تحصیلدار ظفر خان محسود اور جرگہ ممبران ملک اقبال محسود شابی خیل ،ملک حبیب محسود نے میڈیا کو بتایا کہ اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرنے کے لئے ایک فریق نے پولیٹیکل انتظامیہ کو درخواست دی ۔

جس پر پولیٹیکل ایجنٹ سہیل خان نے فوری طور پر نانوخیل اور شابی خیل قبائل کے سرکردہ عمائدین پر مشتمل ایک جرگہ تشکیل دے دیا ۔جرگہ شکتوئی کے علاقہ کو جاکر علاقے کا جائزہ لیا ۔اور دنوں فریقین کے درمیان ایسا فیصلہ کیا کہ دنوں فریقین اس فیصلہ سے خوش ہوئے ہیں۔ جرگہ نے دنوںفریقین کے درمیان حد بندی بھی کرادی ۔اور حد بندی پر نشانات لگا دئے گئے تاکہ وہ آئندہ ایک دوسرے کی بونڈری کا احترام کریں۔

قبائلی عمائدین نے مطابق تیس سال سے جاری لڑائی کو حل کرنے کے لئے سنکڑوں کی تعداد میں جرگے منعقد کرائے گئے ۔مگر تنازعہ حل نہ ہوسکا ۔مگر موجود ہ پولیٹیکل ایجنٹ سہیل خان اور نانوخیل قبائل کے سرکردہ عمائدین ملک اقبال شابی خیل ،ملک خان والی محسود اورمڑ خیل نانو خیل ،ملک پشاور خان ،ملک حبیب خان محسود شابی خیل ،ملک قدم خان محسود ،ملک زندور خان محسود ،ملک اکبر جان محسود اور دیگر قبائلی عمائدین کی کوششوں سے چنددنوں کے اندر تیس سالہ پرانہ تنازعہ حل ہوگیا ۔

قبائلی عمائدین کا کہناتھا کہ وہ دیگر تنازعات کے حل کی بھی کوشش کریں گے تاکہ و ہ جنگ و جدل کی بجائے مزاکرات اور جرگہ کے زریعے ان کا حل تلاش کرسکیں۔جرگہ کے عمائدین نے اومید ظاہر کی کہ اس تنازعہ کے حل کے بعد علاقے میں بد امنی کی فضاء ختم ہوکر علاقے میں خوشحالی آئے گی۔