بہاریوں کے شناختی کارڈ کے اجراء میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے، بریگیڈیئر صلاح اُلدین

نادرا 1971ء کی جنگ میں پاک فوج کا ساتھ دینے والے بہاریوں کوپاکستانی تسلیم کرے، حیدرعلی حیدر اور دیگرکاتحریکِ محصورین مشرقی پاکستان کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 19 اپریل 2018 14:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) تحریک محصورین مشرقی پاکستان کے چیئرمین بریگیڈیئر (ر) صلاح اُلدین نے کہا ہے کہ بہاریوں کے شناختی کارڈ کے اجراء میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ یہ بات انہیں نے تحریکِ محصورین مشرقی پاکستان کے عہدیداروں اور ممبران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں اسماعیل ابراہیم آٹیہ، بلقیس اسلام، عمارہ ملک، غوثیہ جبار، کامران بہاری، راجا نثار احمد، عیدمحمد قریشی کے علاوہ ممبران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

بریگیڈیئر (ر) صلاح اُلدین نے کہا کہ بہاریوں نے مشرقی محاذ پر پاک فوج کا ساتھ دے کر یہ ثابت کردیا کہ وطن سے محبت اس طرح کی جاتی ہے اور حُب الوطنی اسے کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ بہاریوںکے شناختی کارڈ کے اجراء میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا لیکن تاحال کچھ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہیں گورنر سندھ سے بڑی اُمید ہے کہ وہ اس جانب اپنی توجہ ضرور مبذول کریں گے۔ تحریکِ محصورین کے سینئر وائس چیئرمین اسماعیل ابراہیم آٹیہ نے کہا کہ قومی شناختی کارڈ کے اجراء میں رکاوٹوں کے باعث بہاری کمیونٹی شدید مشکلات کا شکار ہے وزیر داخلہ احسن اقبال اور چیئرمین نادرا عثمان مبین کو چاہئے کہ رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کرنے کا حکم صادر کریں تاکہ بہاری کمیونٹی کی مشکلات میں کمی آسکے۔

جنرل سکریٹری حیدر علی حیدر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نادرا 1971ء کی جنگ میں پاک فوج کا ساتھ دینے والے بہاریوں کو پاکستانی تسلیم کرے اور بہاریوں کو ان کی حُب الوطنی کی مزید سزا نہ دے۔ ڈپٹی جنرل سکریٹری بلقیس اسلام نے کہا کہ بہاریوں کے شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ایک بڑی تعداد کو روزگار میسر نہیں ہے جس کے باعث وہ فاقہ کشی کا شکار ہیں جبکہ ان کے بچے ب فارم نہ ہونے کے سبب آٹھویں جماعت کے بعد تعلیمی سلسلہ جاری نہیں رکھ سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ نادرا شناختی کارڈ نہ ہونے کے سبب پاسپورٹ کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکمران بہاری قوم کو تعلیم اور ترقی سے دور رکھنا چاہتی ہے۔ اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر ایک قرارداد پاس کیا جس میں کہا گیا کہ بہاریوں کو مشرقی پاکستان میں ملک کی بقاء کیلئے پاک فوج کا ساتھ دینے کی مزید سزا نہ دی جائے ورنہ بہاری بھی سڑکوں پر آسکتے ہیں۔