ْطلبہ و طالبات پر بھارتی فورسز کی یلغار اور پکڑ دھکڑ ظلم و بربریت کی انتہاہے ‘اشرف صحرائی

اشرف صحرائی کی طرف سے نہتے کشمیریوںپر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت

جمعرات 19 اپریل 2018 12:18

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال اور سرکاری ریاستی دہشت گردی کے ذریعے قبرستان کی خاموشی قائم کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اسلام آباد، بڈگام، شوپیان، بارہمولہ، سوپور اور کپواڑہ کے دور دراز علاقوں میں بے گناہ کشمیریوںخاص طورپر نوجوانوںاور طلبہ پر اندھا دھند لاٹھی چارج، آنسو گیس ، فائرنگ اورپکڑ دھکڑ کی ظالمانہ کارروائیوں سے کشمیریوںکو دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پولیس نے جھوٹے الزامات کے تحت نوجوانوں کی گرفتاری کے دوران بھائی کے بدلے بھائی اور باپ کے بدلے بیٹے کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور ان کی رہائی کے عوض بھاری تاوان طلب کیاجاتا ہے ۔

اشرف صحرائی نے اسلام آباد میں کالج کے طلباء اور طالبات پر قابض فورسز کی یلغار، ظلم و تشدداور اندھا دھند گرفتاریوں کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے ظلم وبربریت کی انتہا قرار دیا۔ انہوںنے مختلف تھانوں اور جیلوںمیں نظربند حریت پسند کارکنوں اور نواجوانوں کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ اقوامِ عالم کا یہ دستور ہے کہ جس نیک مقصد اور مقدس تحریک کے لیے کسی قوم کی نوجوان نسل اٹھ کھڑی ہو وہ ضرور اپنے مقصد کے حصول میں کامیاب ہوتی ہے۔

انہوں نے بھارتی ظلم واستبداد کی جملہ انسانیت سوز کارروائیاں روز بے نقاب ہورہی ہیں جو کہ ہماری حق پر مبنی تحریک آزادی کے لیے ایک نیک شگون ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہر ظلمت شب کے بعد ایک روشن صبح کا آنا قانون فطرت ہے، لیکن اس کے لیے صبرواستقامت اور اپنے مقدس مشن کے ساتھ یقین کی پختگی شرط ِ اول ہے۔ اشرف صحرائی نے اقوامِ متحدہ سے وابستہ انسانی حقوق کے ذمہ دار اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ جموںو کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کاسخت نوٹس لیں اور انہیں بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنی کوششوں میں سرعت لائیں۔