سعودیہ کی شا م میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے فوجی دستے بھیجنے کی پیش کش

یمن ہو یا شام ،ان ممالک میں جاری بحرانوں کا سیاسی کے سوا کوئی اور حل نہیں ہے،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

بدھ 18 اپریل 2018 12:44

سعودیہ کی شا م میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے فوجی دستے بھیجنے کی پیش ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ یمن میں کسی بھی سیاسی عمل کی کامیابی کا انحصار حوثی ملیشیا پر ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق انھوں نے یہ بات دارالحکومت الریاض میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہی ۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب یمن میں جنگ نہیں چاہتا تھا لیکن حوثی ملیشیا کی یمن کی قانونی حکومت کے خلاف بغاوت کے بعد اس کو بہ امر مجبوری جنگ میں شریک ہونا پڑا تھا۔

(جاری ہے)

عادل الجبیر نے کہا کہ ایران کی یمن میں مداخلت اور غیر لچکدار رویے کی وجہ سے حوثیوں نے ملک میں سیاسی عمل کو مشکل تر بنا دیا ہے۔سعودی وزیرخارجہ نے شام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی فوجی اتحاد کو وہاں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے فوجی دستے بھیجنے کی پیش کش کی گئی ہے۔اس موقع پر انتونیو گوٹیریس نے کہا کہ یمن ہو یا شام ،ان ممالک میں جاری بحرانوں کا سیاسی کے سوا کوئی اور حل نہیں ہے۔انھیں سیاسی طریقے سے ہی حل کیاجانا چاہیے۔انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ یمن میں حالیہ ہفتوں کے دوران میں انسانی امداد کی تقسیم میں نمایاں بہتری آئی ہے۔