نئی نسل کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں اور تعاون کی ضرورت ہے ،تعلیم کسی بھی قوم کے سرمایہ دانش کی محافظ ہوتی ہے اورسماجی بقاء کے علاوہ کسی بھی معاشرے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرتی ہے ،وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کے تحت وفاقی دارالحکومت کے 422سکولوں اور کالجز میں بہتری لاتے ہوئے انھیں اپ گریڈ کیا گیا ،اس پروگرام کے تحت وفاقی دارالحکومت کے سکولوں میں پہلی مرتبہ مونیٹسوری متعارف کرایااور تعلیمی اداروں تک رسائی کے لئے طلباء کو جدید ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کیا گیا ہے ، پاکستان میں اب جمہوریت مکمل طور پرفعال ہے جہاں سول سوسائٹی انتہائی متحرک اور میڈیا مکمل آزاد ہے ،رواں سال جولائی میں پاکستان کے اندر جمہوری حکمرانی کی10سال تسلسل کے ساتھ مکمل ہورہے ہیں جو کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ضروری ہے

وزیر مملکت مریم اورنگزیب کی برطانوی یونیورسٹی ہیرڈ فورڈ شائر کی پرووائس چانسلر جولی نیولان سے ملاقات کے دوران گفتگو

بدھ 18 اپریل 2018 08:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2018ء) وزیر مملکت اطلاعات ،نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نئی نسل کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں اور تعاون کی ضرورت ہے ،تعلیم کسی بھی قوم کے سرمایہ دانش کی محافظ ہوتی ہے اورسماجی بقاء کے علاوہ کسی بھی معاشرے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرتی ہے ،وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کے تحت وفاقی دارالحکومت کے 422سکولوں اور کالجز میں بہتری لاتے ہوئے انھیں اپ گریڈ کیا گیا ،اس پروگرام کے تحت وفاقی دارالحکومت کے سکولوں میں پہلی مرتبہ مونیٹسوری متعارف کرایااور تعلیمی اداروں تک رسائی کے لئے طلباء کو جدید ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کیا گیا ہے ، پاکستان میں اب جمہوریت مکمل طور پرفعال ہے جہاں سول سوسائٹی انتہائی متحرک اور میڈیا مکمل آزاد ہے ،رواں سال جولائی میں پاکستان کے اندر جمہوری حکمرانی کی10سال تسلسل کے ساتھ مکمل ہورہے ہیں جو کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو برطانوی یونیورسٹی ہیرڈ فورڈ شائر کی پرووائس چانسلر جولی نیولان سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہیں تھیں۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے نئی نسل کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کے سرمایہ دانش کی محافظ ہوتی ہے اورسماجی بقاء کے علاوہ کسی بھی معاشرے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ تعلیم کے معیار میں بہتری موجودہ جمہوری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق انسانی وسائل کی ترقی کے پیش نظر طلبائ کو معیاری تعلیم اور جدید سہولیات فراہم کرنے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔وزیراعظم کے تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کے تحت اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت کے 422سکولوں اور کالجز میں بہتری لاتے ہوئے انھیں اپ گریڈ کیا گیا۔

وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کے تحت وفاقی دارالحکومت کے سکولوں میں پہلی مرتبہ مونیٹسوری کو متعارف کرایا گیا اور تعلیمی اداروں تک رسائی کے لئے طلباء کو جدید ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ جمہوری حکومت کی جانب سے فروغ تعلیم کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کے باوجود نجی اور سرکاری شعبے کے درمیان فرق ابھی بھی برقرار ہے ،پبلک سیکٹر میں ابھی تک والدین اور سکول انتظامیہ کے درمیان رابطے کا فقدان ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہوگیا ہے ،صوبے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب جمہوریت مکمل طور پرفعال ہے جہاں سول سوسائٹی انتہائی متحرک اور میڈیا مکمل آزاد ہے ،رواں سال جولائی میں پاکستان کے اندر جمہوری حکمرانی کی10سال تسلسل کے ساتھ مکمل ہورہے ہیں جو کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کی جانب سے فلمی صنعت کی بحالی کے لئے سرمایہ کاری اور کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تاثر کی جنگ بھی لڑ رہا ہے اس میں سکرین سیاحت ، فلم،ثقافت اور قومی ورثہ پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میںاہم کردار ادا کریگا۔ جولی نیولان نے کہا کہ انہیں پاکستان آکر بے حد خوشی ہوئی،ملک کے بارے میں جو سنا تھا اس سے یکسر مختلف پایا ہے۔میرا پاکستان میں پرتپاک استقبال ہوا،پاکستان پرامن اور محفوظ ملک ہے آئندہ بھی پاکستان کا دورہ کروں گی۔ملاقات میں روٹس ملینیئم سکول کے چیف ایگزیکٹیو فیصل مشتاق اور وزارت اطلاعات کے افسران بھی موجود تھے