امریکی جوہری عزائم سے پاکستانی جوہری امور کو بھی چیلنجز درپیش ہیں، منیر اکرم

امریکہ و بھارت کے ابھرتے ہوئے اتحاد کے تناظر میں پاکستان کو محتاط رہنا ہو گا صرف چین ہی وہ ملک ہے جو پاکستان کو اقتصادی و فوجی مسائل کا حل فراہم کرسکتا ہے ،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا مباحثے سے خطاب

منگل 17 اپریل 2018 22:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2018ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب منیر اکرم نے کہاہے کہ امریکی جوہری عزائم سے روایتی و غیر ایٹمی ریاستوں کو لاحق خطرات میں اضافہ ہوا، امریکی جوہری عزائم سے پاکستان کے جوہری امور کو بھی چیلنجز درپیش ہیں، امریکہ و بھارت کے ابھرتے ہوئے اتحاد کے تناظر میں پاکستان کو محتاط رہنا ہو گا، صرف چین ہی وہ ملک ہے جو پاکستان کو اقتصادی و فوجی مسائل کا حل فراہم کرسکتا ہے اسلام آباد میں ‘‘امریکی جوہری امور کا جائزہ 2018، علاقائی و عالمی سلامتی "کے عنوان سے اسٹریٹجک اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد کے زیر اہتمام منعقدہ مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ امریکی جوہری پروگرام کے باعث دنیا میں ہتھیاروں کی خطرناک دوڑ شروع ہو چکی اور مستقبل کی جنگیں انتہائی پیچیدہ ہونے کے خدشات موجود ہیں آئندہ جنگیں روایتی، غیر روایتی اور نئی ٹیکنالوجی کے مخلوط استعمال سے لڑی جائیں گی منیر اکرم کا کہنا تھا کہ امریکہ چین کو ٹیکنالوجی کے حوالے سے محدود کرنا چاہتا ہے، شمالی کوریا جوہری مسئلہ پر واشنگٹن، پیانگ یانگ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات انتہائی کم ہیں اس معاملے پر امریکی صدر ٹرمپ، شمالی کوریا صدر کم جونگ غیر سنجیدہ دیکھائی دیتے ہیں.انہوں نے کہا کہ ایران کے لبنان و شام تک اثرورسوخ میں اضافہ، امریکہ و اسرائیل کیلئے ناقابل برداشت ہے دونوں ملک مشرق وسطی میں ایران کا اثر و رسوخ ختم کرنا چاہیتے ہیں اقوم متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقبل مندوب نے تنبیہہ کی کہ پاکستان کو بھی امریکہ و بھارت کے ابھرتے ہوے اتحاد کے تناظر میں محتاط رہنا ہو گا، بھارت، امریکہ کو شامل کرکے اپنا خود ساختہ کھیل کھیلنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چین کیساتھ قریبی تعلقات کو وسعت کے ساتھ ساتھ امریکہ کیساتھ تعلقات بہتر بنانا ہوں گے صرف چین ہی وہ ملک ہے جو پاکستان کو اقتصادی و فوجی مسائل کا حل فراہم کر سکتا ہیامریکہ ہو یا کوئی اور ملک، تعلقات میں قومی مفادات مقدم رکھنا ہوں گے منیر اکرم کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارے لیے خطرہ نہیں ہے البتہ بھارت یا کسی اور ملک کا افغان سرزمین کو ہمارے خلاف استعمال کرنا خطرہ ہی.

منیر اکرم نے کہا کہ شمالی کوریا، امریکہ تک مار کرنے والے میزائل رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ لوگ جاپان کی فوج کے حوالے سے غلط اندازہ رکھتے ہیں جاپان کی فوج کم تاہم جدید ترین ہے ایران ایٹمی معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ پی پائیو پلس ون معاہدے سے خود نکلنا ایران کے لیے خطرناک ہو گا خود سے نکلنے پر ایران کے خلاف دوبارہ پابندیوں کا اطلاق ہو سکتا ہی.

مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک سٹڈیز انسٹیوٹ اسلام آباد ڈاکٹر شیریں مزاری نے مزاکرے کے آغاز پر اپنے ابتدائی الفاظ میں کہا کہ آج کے اس مزاکرے کا مقصد امریکی جوہری پروگرام کے نئے رجحانات کو زیر بحث لانا اور اس کے عالمی اور خطے کی سالمیت کو لاحق خطرات کا جائزہ لینا ہے ، ڈاکٹر مزاری نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے این پی ٹی کے باوجود ایٹمی ہتھیاروں کی حقیقی تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہی? انہوں نے کہا کہ بہت سے طاقتور ممالک اقوام متحدہ قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی پر سزاؤں کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے، مباحثے میں مختلف ممالک کے سفرائ ، دفتر خارجہ اور وزارت دفاع کے اعلی حکام ، یونیورسٹی طلبائ ،پروفیسرز اور صحافیوں نے شرکت کی.