غیرملکی مداخلت، دہشتگردی اورانتہاپسندی کی اصل وجہ ہے ،

ایران ہمارا مقصد خطے کو مضبوط اور ای سی او تنظیم کے ممالک کو خوشحال بنانا ہے،ہمارا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے اوریہاں کامیابی اور شکست کے اثرات ہم سب پر مرتب ہوں گے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا ای سی او وزراء خارجہ اجلاس سے خطاب

منگل 17 اپریل 2018 18:58

دوشنبہ/تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2018ء)ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریفنے کہا کہ ہمارا مقصد خطے کو مضبوط اور ای سی او تنظیم کے ممالک کو خوشحال بنانا ہے،ہمارا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے اوریہاں کامیابی اور شکست کے اثرات ہم سب پر مرتب ہوں گے۔ایرانی میڈیا کے مطابق محمد جواد ظریف نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں اقتصادی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے 23ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی اقوام کی خوشحالی اور ترقی، اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کی اہم ترجیح ہے جس پر زیادہ توجہ مرکوز رکھنا ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 90 کی دہائی کے بعد خطے کی صورتحال پپیچدہ ہو گئی اورگزشتہ دو دہائیوں سے غیرملکی مداخلت، دہشتگردی اور انتہاپسندی کی وجہ سے خطے کے مختلف علاقے تباہ ہوئے ہیں. اب بھی تشدد او انتہاپسندی ای سی او ممالک کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ داعش کی ناکامی اور دیگر دہشتگرد عناصر کی شکست کے باوجود آج مغربی، وسطی اور جنوی ایشیا میں دہشتگردوں بالخصوص داعش کے نیٹ ورک کے خطرات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

انہوں نے خطے میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ای سی او ممالک کے لئے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتہاپسندی کی روک تھام اور اس کی مالی معاونت کے سد باب کے لئے ہمیں آپس میں تعاون کو مزید بڑھانے اور مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خلاف ہمیشہ تعاون کے لئے آمادہ ہے۔ اس ضمن میں دہشتگردوں اور انتہاپسندوں کے مالی ذرائع کی بندش کے لئے منشیات کی اسمگلنگ سے مشترکہ مقابلہ کرنا ناگزیر ہی.واضح رہے کہ تاجکیستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں آج بروز منگل اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کی 23ویں وزراتی کونسل کا اجلاس شروع ہوا۔