حوثیوں اوردہشت گردتنظیموں کے درمیان خفیہ معاہدہ ،18القاعدہ جنگجورہا

حوثی ملیشیا نے البیضاء شہر میں جیل کے دروازے کھول دئیے اور القاعدہ کے یہ دہشت گرد باہر نکل گئے،سیکورٹی ذرائع

منگل 17 اپریل 2018 14:04

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2018ء) یمن میں باغی حوثی ملیشیا نے ایک سمجھوتے کے تحت البیضاء شہر میں القاعدہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق سمجھوتے کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم اس سے قبل سکیورٹی معلومات کے ذریعے حوثیوں اور دہشت گرد عناصر کے درمیان رابطہ کاری کا انکشاف ہو چکا ہے۔

اس کا مقصد یمنی فوج اور عرب اتحاد کی کارروائیوں میں بھاری زمینی خسارے کے بعد باغیوں کا اپنی صفوں کو از سر نو ترتیب دینا ہے۔ایک سکیورٹی ذریعے نے انکشاف کیا کہ حوثی ملیشیا نے ملیشیا کی قیادت کی جانب سے جاری فیصلے کے تحت البیضاء میں القاعدہ تنظیم کے 18 دہشت گردوں کو رہا کر دیا۔ دوسری جانب القاعدہ تنظیم نے ایک مختصر خبر میں دعوی کیا کہ مذکورہ قیدی جیل سے فرار ہو گئے۔

(جاری ہے)

سکیورٹی ذریعے کے مطابق باغی حوثی ملیشیا نے البیضاء شہر میں جیل کے دروازے کھول دیے جس کے بعد القاعدہ کے یہ دہشت گرد باہر نکل گئے۔مذکورہ ذریعے نے توقع ظاہر کی کہ حوثیوں کی جانب سے القاعدہ کے قیدیوں کو جیل سے باہر نکالنے کا مقصد البیضاء شہر میں امن و استحکام بگاڑنا ہے کیوں کہ یمنی فوج اور عوامی مزاحمت کار عرب اتحاد کی معاونت سے تیزی کے ساتھ پیش قدمی میں مصروف ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ البیضاء کو جلد از جلد آزاد کرا لیا جائے۔یمنی فوج نے چند ہفتے قبل اعلان کیا تھا کہ اس نے البیضاء صوبے میں سرکاری فوج کے ٹھکانوں پر دہشت گرد عناصر کے حملے کو ناکام بنا دیا۔ دہشت گردوں کی یہ کارروائی حوثی ملیشیا کے ساتھ رابطہ کاری کے ذریعے عمل میں آئی تھی۔

متعلقہ عنوان :