سرگودھا میں بچوں سے زیادتی کرنے اور ویڈیوز بنانے کا اسکینڈل

ایس ایچ او ملزمان کا دوست بن گیا ، متاثرہ خاندانوں سے بد تمیزی اور دھمکیاں دینا معمول بن گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 17 اپریل 2018 13:04

سرگودھا میں بچوں سے زیادتی کرنے اور ویڈیوز بنانے کا اسکینڈل
سرگودھا (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اپریل 2018ء) : سرگودھا میں حال ہی میں بچوں سے زیادتی کرنے اور ان کی ویڈیوز بنانے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس کے ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا لیکن اب متاثرین کو انصزاف کی عدم فراہمی ہوتی نظر آ رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سرگودھا کا ایس ایچ او ملزمان کا دوست بن گیا ہے، ایس ایچ او ملزمان کا نہ صرف پُرانا دوست ہے بلکہ ان کا احسان مند بھی ہے ، متاثرہ خاندان کے افراد کو رات 10 بجے بُلوا کر کہتا ہے کہ بیان دو، اور تو اور متاثرہ خاندانوں کو دھمکیاں دینا اور ان سے بدتمیزی کرنا بھی اس کا وطیرہ بن چکا ہے۔

اس بد فعلی کیس کے متاثرین لڑکوں ثمر عباس ، عدنان اور مدعی مقدمہ محمد سلیمان نے الزام عائد کیا کہ ایس ایچ او تھانہ جھال چکیاں سے ہمیں اب انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے۔

(جاری ہے)

رات کو دس بجے ہمیں بلواتا ہے کہ آؤ اور آ کر بیان دے کر جاؤ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بات دھیان سے نہ سننا اور ہمیں بے عزت کرنا پولیس کا وطیرہ بن چکا ہے۔ ملزمان اس قدر بااثر ہیں کہ اسی مقدمہ میں ایک ملزم تنویر آج بھی لک موٹ پر موجود ہے اور پولیس اسے جانتے ہوئے بھی گرفتار نہیں کر رہی ، یہ تمام ملزمان دیگر ساتھیوں کے ساتھ اور بڑے زمینداروں کے ساتھ مل کر ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں لیکن ہمیں ڈی پی او سرگودھا پر یقین ہے کہ وہ ہمیں انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے چیف جسٹس سے بھی اپیل کی کہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لیں، اور ہمیں اور دیگر متاثرین کو انصاف کی فوری فراہمی یقینی بنائیں۔ متاثرین نے مزید کہا کہ ایس ایچ او اور تفتیشی افسران سے ہمیں انصاف کی اُمید نہیں ہے، جبکہ ایس ای او عظمت جوئیہ بھی ہمارے ساتھ ہتک آمیز سلوک کرتا ہے۔ لہٰذا ہمارے اس کیس کی انکوائری کسی نیک ڈی ایس پی آفیسر سے کروائی جائے تاکہ ہمیں انصاف مل سکے۔

متعلقہ عنوان :