اسلام آبادہائی کورٹ، شہر میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت اور فحاشی کے اڈوںکا نوٹس

آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

پیر 16 اپریل 2018 23:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء)اسلام آبادہائی کورٹ نے شہر میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت اور فحاشی کے اڈوںکا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو آکل (منگل کو ) ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ایس ایچ او کوہسار پولیس خالد اعوان کی سخت سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وفاقی پولیس اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہے۔

پورا شہر جرائم، منشیات، جسم فروشی اور عیاشی کا گڑھ بن چکا ہے ۔مگر وفاقی پولیس کے ناک پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آئی جی اسلام آباد سلطان اعظم تیموری اور ایس ایس پی نجیب اللہ بگوی کو آج عدالت میں زاتی حثیت میں طلب کر لیا ہے کہ آئی جی عدالت کو بتائیں کہ وفاقی پولیس نے قحبہ خانوں اور شراب فروشی کے اڈوں کے خلاف کیا کارروائی کی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ایس ایچ او خالد اعوان کو اس سے قبل بھی اسلام آباد ہائیکورٹ ایس ایچ او شپ سے ہٹانے کا حکم دے چکی ہے جب وہ ایس ایچ او آبپارہ تعینات تھے ۔اس وقت بھی خالد اعوان نے متعدد کیسوں میں غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور مختلف مقدمات میں ناقص تفتیش کرتے ہوئے کیس خراب کئے تھے جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں معطل کرنے کے احکامات دئے تھے تاہم آئی جی اسلام آباد سلطان اعظم تیموری نے اسلام آباد پولیس کا سربراہ بنتے ہوئے خالد اعوان کو قربت کی بنا پر ایس ایچ او آئی نائن تعینات کر دیا تھا اور گزشتہ ماہ خالد اعوان کو اے ایس پی سیکرٹریٹ ذوہیب رانجھا سے ایس ایچ او کوہسار لگانے کی سفارش کروا کر ایس ایچ او تعینات کر دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اس وقت اسلام آباد میں سے سب سے ذیادہ فحاشی اور شراب فروشی کے اڈے بھی تھانہ کوہسار کی حدود میں ہیں ۔۔