مائیکرو فنانس بینکوں کی جانب سے چھوٹے قرضوں کی مجموعی مالیت200ارب روپے سے تجاوز کرگئی

پیر 16 اپریل 2018 21:10

مائیکرو فنانس بینکوں کی جانب سے چھوٹے قرضوں کی مجموعی مالیت200ارب روپے ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2018ء) ملک میں چھوٹے قرضوں کے بڑھتے ہوئے رحجان کے باعث ان قرضوں کی مجموعی مالیت200ارب روپے سے تجاوز کرگئی ہے جس میں قرضے کی اوسط مالیت فی فرد48,695روپے ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بچت کی اوسط مالیت6033روپے رہی ہے جونہایت حوصلہ افزا ہے۔ پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک(پی ایم این) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مائیکرو فنانس بینکوں میں کھاتے داروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے اور ان کی مجموعی تعداد18کروڑ 60لاکھ روپے ڈپازٹس کے ساتھ3کروڑ رسے تجاوز کرچکی ہے۔

پی ایم این کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک کے 106 اضلاع پر محیط مائیکروفنانس بینکوں کے وسیع نیٹ ورک میں چھوٹے قرضوں سے مستفید ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 58لاکھ ہے جنہوں نے ایک ارب80کروڑ روپے مالیت کے قرضے حاصل کئے ہیں۔

(جاری ہے)

پی ایم این کاکہناہے کہ مائیکروفنانس نیٹ ورک سے نہ صرف عوام کومالیاتی خودمختاری حاصل ہوئی ہے بلکہ ملک میں جی ڈی پی کی نسبت بچتوں کا تناسب بھی بڑھ رہاہے تاہم یہ تناسب بھی بڑھ رہاہے تاہم یہ تناسب اس خطے میں خصوصاً دستاویزی سیکٹر میں بہت کم ہے تاہم ملک میں مائیکروفنانس بینکوں کا دائرہ تیزی سے پھیل رہاہے اور106اضلاع میں مائیکروفنانس بینکوں کی شاخوں کی تعداد3673ہوچکی ہے جس سے پتہ چلتاہے کہ اس سیکٹر میں ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے اور اس کے نتیجے میں ہزاروں پڑھے لکھے افرا کو روزگار کے مواقع حاصل ہورہے ہیں۔

اس تناظر میں پی ایم این نے سال 2020 تک قرضہ حاصل کرنے والے افراد کا ہدف ایک کروڑ مقرر کردیاہے۔