دہشتگردی و انتہاء پسندی کے خاتمے اور عالم اسلام کے مسائل پر مشترکہ مؤقف کیلئے تیسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس 23 اپریل کو ہو گی ،

کانفرنس میں مختلف اسلامی ممالک کے مندوبین ، غیر ملکی سفراء اور ملک بھر سے پانچ ہزار سے زائد علماء شریک ہوں گے ، حافظ طاہر محمود اشرفی

پیر 16 اپریل 2018 20:57

دہشتگردی و انتہاء پسندی کے خاتمے اور عالم اسلام کے مسائل پر مشترکہ ..
لاہور۔16 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2018ء)دہشتگردی و انتہاء پسندی کے خاتمے اور عالم اسلام کے مسائل پر مشترکہ مؤقف کیلئے 23 اپریل کو لاہور میں تیسری عالمی پیغام اسلام کانفرنس ہو گی ، کانفرنس میں مختلف اسلامی ممالک کے مندوبین ، غیر ملکی سفراء اور ملک بھر سے پانچ ہزار سے زائد علماء شریک ہوں گے ، پاکستان علماء کونسل کوئٹہ میں مسیحی برادری پر حملہ کی شدید مذمت کرتی ہے اور افغانستان کی افواج کی طرف سے پاکستانی سرحد کی مسلسل خلاف ورزی پر بھرپور احتجاج کرتی ہے ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جامعہ عثمانیہ رضا آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مولانا حاجی محمد طیب شاد قادری، مولانا اسید الرحمن سعید اور دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض عالمی قوتیں پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد اور انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں لیکن پاکستان کے علماء و مشائخ ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کی جدوجہد امن اور سلامتی کیلئے ہے اور کوئٹہ میں مسیحی برادری پر حملہ قابل مذمت اور قابل افسوس ہے ، پاکستان میں رہنے والے غیرمسلم مسلموں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت اور مسلمانوں کی ذمہ داری ہے ۔ حافظ محمد طاہر محمودا شرفی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاک فوج کے خلاف مہم چلانے والے دراصل مودی کا ایجنڈا پورا کرنا چاہتے ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے بھرپور تیاری کر رکھی ہے۔