اسپین سے علیحدگی کے الزام میں گرفتار رہنمائوں کے حق میں کیٹلونیا میں مظاہرہ

مظاہرے علیحدگی پسند رہنماؤں کی گرفتاری کے 6 ماہ بعد ہو رہے ہیں، رہنماؤں پر قومی فنڈز کے غلط استعمال، عوام کو بغاوت پر اکسانے اور مسلح بغاوت کے الزامات عائد ہیں

پیر 16 اپریل 2018 20:26

بارسلونا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) کیٹلونیا میں ہزاروں افراد نے 9 علیحدگی پسند رہنماؤں کے خلاف بغاوت کے الزامات عائد کرنے پر احتجاج کیا۔یہ احتجاجی مظاہرے علیحدگی پسند رہنماؤں کی گرفتاری کے 6 ماہ بعد ہو رہے ہیں۔کیٹلونیا کے رہنماؤں پر قومی فنڈز کے غلط استعمال، عوام کو بغاوت پر اکسانے اور مسلح بغاوت کے الزامات عائد ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ الزامات ثابت ہونے پر ان رہنماؤں کو 30 سال کی قید ہوسکتی ہے۔

کیٹلونیا کے ان رہنماؤں پر یہ الزام بھی ہے کہ اسپین سے علیحدگی کے اقدام پر ملک میں پرتشدد انتشار پھیلا۔احتجاجی ریلی میں شریک افراد نے علیحدگی پسند رہنماؤں کو سیاسی قیدی قرار دیا، جبکہ ان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے پیلے رنگ کی پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔

(جاری ہے)

اسپین کے جسٹس رافیل کیٹالا نے احتجاج کے لیے پیلے رنگ کے استعمال کو توہین آمیز قرار دیا۔

جسٹس رافیل کیٹالا نے کہا تھا کہ اسپین میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے ، بلکہ سیاستدان قید میں ہیں۔کیٹلونین میونسپل پولیس فورس کے اہلکار گارڈیا اربانا نے بتایا کہ تقریبا 3 لاکھ 15 ہزار افراد نے احتجاج میں شرکت کی۔انہوں نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرہ آزادی کے حامی گروہوں اے این سی اور اومینم نے کی طرف سے منعقد کیا گیا تھا، ان تنظیموں کیصدر بھی جیل میں قید 9 رہنماؤں میں شامل ہیں، جبکہ ان کے خلاف ابھی مقدمات کی سماعت شروع نہیں ہوئی، ان علیحدگی پسند رہنماؤں نے گذشتہ سال کیٹلونیا کے اسپین سے علیحدگی کی کوشش میں کردار ادا کیا تھا۔

بارسلونا میں یہ احتجاج ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب جرمنی کے عدالت نے 10 روز قبل کیٹلونیا کے معزول صدر کارلس پیجڈی مونت کو بغاوت کے الزامات کے تحت اسپین کے حوالے کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔تاہم ہسپانوی پراسیکیوٹرز نے گز شتہ ہفتے جرمنی کو نئی معلومات فراہم کیں تھیں، پراسیکیوٹرز پٴْر امید ہیں کہ نئی معلومات کارلس پیجڈی مونت کیخلاف تشدد کے استعمال کو ثابت کردیں گے، جس کی وجہ سے کیٹلونیا کے صدر کو بغاوت کے جرم میں اسپین کیحوالے کردیا جائے گا۔۔