سپریم کورٹ، توہین عدالت کیس میں دانیال عزیز کے وکیل کی پیمرا افسر حاجی آدم خان کو دوبارہ طلب کرنے کی استدعا مسترد

سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کا بیان غیرمتعلقہ قرار دے دیا گیا، تاخیری حربے استعمال نہ کریں، سیدھا چلیں تو آپ کیلئے بہتر ہوگا،جسٹس شیخ عظمت سعید کے ریمارکس

پیر 16 اپریل 2018 20:11

سپریم کورٹ، توہین عدالت کیس میں دانیال عزیز کے وکیل کی پیمرا افسر حاجی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں دانیال عزیز کے وکیل کی پیمرا افسر حاجی آدم خان کو دوبارہ طلب کرنے کی استدعا مسترد کردی جبکہ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کا بیان غیرمتعلقہ قرار دے دیا گیا، جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ تاخیری حربے استعمال نہ کریں، سیدھا چلیں تو آپ کیلئے بہتر ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے دانیال عزیز توہین عدالت کیس کی گزشتہ روز سماعت کی۔دانیال عزیز نے جاوید ہاشمی کی سی ڈی بھی عدالت میں پیش کی۔وکیل علی رضا نے استدعا کی کہ سی ڈی کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔گواہان کاشف جبار اور حاجی آدم کو طلب کرنا چاہتے ہیں۔جسٹس شیخ عظمت نے ریمارکس دیئے کہ اس میں سے ایک گواہ حاجی آدم تو پہلے بھی پیش ہوچکاہے۔

(جاری ہے)

ایک ہی شخص کو بار بار بلانے سے وقت ضائع ہوگا۔اس پر تو جرح بھی ہوچکی ہے۔وکیل نے بتایا کہ اس گواہ نے وہ مواد پیش نہیں کیا جو درکار ہے۔نجی ٹی وی کے کلپ کی تصدیق کروانی ہے۔جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ آپ گواہ سے مواد منگوا بھی سکتے تھے۔ویسے آپ کلپ کا متن تو پہلے ہی تسلیم کرچکے ہیں۔وکیل نے کہا کہ نجی ٹی وی کا کلپ ایڈٹ شدہ ہے۔جاننا چاہتے ہیں کہ ویڈیو کس نے بنائی اور کس نے ایڈٹ کی۔

پراسیکیوٹر راجہ وقار نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دانیال عزیز کے گواہ غیر متعلقہ ہیں۔ویسے بھی اس عدالت کے سامنے معاملہ ایڈیٹنگ کا نہیں ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ اگر وکیل صفائی کو ایڈیٹنگ کا مسئلہ ہے تو اصل ویڈیو بھی منگوا لیتے ہیں۔ آپ کیا خیال ہے کہ کیا کسی اور نے دانیال عزیز کی آواز نکالی کسی اور کا دانیال عزیز کی آواز نکالنا مشکل لگتا ہے۔

ویڈیو سے متعلق پیمرا گواہ پر جرح ہوچکی ہے۔عدالت نے دانیال عزیز کے وکیل کی حاجی آدم کو دوبارہ بلانے کی استدعا مسترد کردی تاہم دوسرے گواہ کاشف جبار کو طلب کرنے کی اجازت دے دی۔عدالت نے قرار دیا کہ وکیل صفائی حاجی آدم کو طلبی پر قائل نہ کرسکے تاہم انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے کاشف جبار کو بلانے کی اجازت دی گئی ہے۔ جسٹس شیخ عظمت نے وکیل صفائی کو کہا کہ گواہ کو سمن کی تعمیل آپ خود کرائیں۔ تاخیری حربے استعمال نہ کریں۔سیدھا چلیں گے تو آپ کے لئے ہی بہتر ہوگا۔ آپ کی بات سن کر مجھے شرمندگی ہورہی ہے۔ عدالت نے جاوید ہاشمی کا بیان بھی غیر متعلقہ قرار دیتے ہوئے سماعت 24اپریل تک ملتوی کردی۔