بی آئی ایس پی کے سوشل پروٹیکشن ماڈل کے تحت خواتین، بچوں اور پسماندہ طبقات کی بااختیاری کو یقینی بنایا جارہا ہے، وزیر مملکت ماروی میمن

پیر 16 اپریل 2018 18:45

بی آئی ایس پی کے سوشل پروٹیکشن ماڈل کے تحت خواتین، بچوں اور پسماندہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2018ء) بی آئی ایس پی کے سوشل پروٹیکشن ماڈل کے تحت پاکستانی معاشرے کی خواتین، بچوں اور پسماندہ طبقات کی بااختیاری کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن نے سینیگال سے بی آئی ایس پی کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے ایک وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کیا۔

حکومت پاکستان کی جانب سے سینیگالی وفد کو مدعو کیا گیا تھا جس نے اپنے مطالعاتی دورے (16تا17اپریل)کے پہلے روز چیئرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن سے بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز میں ملاقات کی۔ 14رکنی سینیگالی وفد کی قیادت ڈائریکٹر نیشنل کیش ٹرانسفر پروگرام سینیگال جینگی پے پے مالک نے کی، معاون خصوصی نادیہ ادجراتو دائیکو، سیکرٹری مشیردیالو عبدلیہ جبرائیل سینیگال میں مقیم عالمی بینک کے دیگر سوشل پروٹیکشن ماہرین بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

ابتدائی سیشن میں سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان نے دیگر سیکشنز کے ڈائریکٹر جنرلز کے ہمراہ شرکت کی۔ ماروی میمن نے قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری(NSER)، حال ہی میں متعارف کرائے گئے گریجویشن ماڈل اور دیگر مشروط و غیر مشروط مالی معاونت پروگراموں سمیت خصوصی پروگراموں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سینیگال حکومت کی جانب سے سینئر سوشل پروٹیکشن ماہرین کا یہ دورہ دونوں ممالک کیلئے مفید ثابت ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے مابین مشترکہ سیکھنے کا عمل فروغ پائے گا۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان نے وفد کو بتایا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے چلایا جانے والا یہ پہلا جامع اور شفاف سماجی تحفظ کا پروگرام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی نے جدید سائنسی ٹیکنالوجی پر مبنی سماجی تحقیقاتی ماڈل کے حصول کیلئے عالمی سطح پر MIT، ہاروڈ اور LSEجیسے تعلیمی اداروں سے شراکت داری کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رقوم نکلوانے کے عمل کو مزید شفاف اور بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے بی آئی ایس پی نے بائیومیٹرک تصدیق کے نظام کا آغاز کیا ہے ۔ انہوں نے غذائیت سے متعلق بی آئی ایس پی کے نئے اقدام پر روشنی ڈالی جس کے تحت بی آئی ایس پی کے مستحقین کے بچوں میں غذائی قلت کی روک تھام کو یقینی بنایا جائیگا۔ مزید برآں، مستحق گھرانوں کی بیماریوں سے بچائو کے حوالے سے کم آگاہی کو مد نظر رکھتے ہوئے حفاظتی پروگرام تشکیل دیا جارہا ہے۔

ڈائریکٹر نیشنل کیش ٹرانسفر جینگی پے پے مالک نے مہمان نوازی اور اس مطالعاتی دورے کیلئے سیکرٹری بی آئی ایس پی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سینیگالی ماہرین کے تعاون سے سینیگال ماڈل آف سوشل پروٹیکشن پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ بی آئی ایس پی مینجمنٹ کے تجربات سے سیکھیں اور اپنے عملی ماڈل کو شیئر کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

متعلقہ عنوان :