پریس کلب کوئٹہ کے تعاون سے دی لیڈر اِن میںThe Leader in me بریفنگ سیشن کا انعقاد کیا گیا

جدید ذرائع سے بہتر طرز معاشرت کی تعمیر حکومتی اداروں کے ساتھ ملکر کیا جاسکتا ہے،ایڈیشنل سیکرٹری کالجز محکمہ تعلیم محمد فاروق خان کاکڑ

پیر 16 اپریل 2018 18:42

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) سماجی و فلاحی ادارے ’’ان ریتھ‘‘ کے زیر اہتمام پریس کلب کوئٹہ کے تعاون سے دی لیڈر اِن میںThe Leader in me بریفنگ سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں فرینکلین کوی کے کنٹری ڈائریکٹر فضل نیازی نے تفصیلات فراہم کئے جبکہ تقریب کی صدارت سابق وفاقی وزیر حاجی رحمت اللہ خان کاکڑ اور ایڈیشنل سیکرٹری کالجز محکمہ تعلیم بلوچستان محمد فاروق خان کاکڑ نے کی میزبانی کے فرائض ان ریتھ کے چیف ایگزیکٹو عبدالمتین اخونزادہ نے سرانجام دئیے۔

اس موقع پر سمارٹ سکولز پاکستان کے ڈائریکٹر میاں عرفان احمد، علمی اکیڈمی کے ڈائریکٹر اور ماہر تعلیم محمد عظیم کاکڑ، ماہر تعلیم طارق حسین، قرطبہ سکولز کے CEO انجینئر جمیل احمد کرد، ممتاز ٹریننر و کنسلٹنٹ محمد مسلم پانیزئی، سیف کے ڈائریکٹر محمد صابر خان پانیزئی و محمد فہد مندوخیل، محمود احمد شیرانی جے ٹی اے کے متنظم حامد الرحمان شاہوانی، نمل یونیورسٹی، BUITEMS کے پروفیسر اور طلبہ و والدین بڑی تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

فرینکلین کوی کے کنٹری ڈائریکٹر فضل احمد نیازی نے کہا کہ انسانی عظمت کو اٴْجاگر کرنا اور مثبت طرز زندگی کی تعمیر دی لیڈر اِن می کا وڑن ہے۔ معاشرتی خرابیوں کی اصلاح جدید طرز تعلیم اور فطری سادگی و بہتر اصولوں کے ذریعے ممکن ہیں۔ آج والدین، اساتذہ کرام اور پورا معاشرہ نسل نو کے بگاڑ پر پریشان اور فریاد رساں ہیں اس کا حل تعلیم و تزکیہ ہیں۔

فرینکلین کوی نے اپنے بہترین کورسز کے ذریعے اس کا حل پیش کیا ہے۔ بلوچستان کو CPEC کے تناظر میں اپنے عالمی معاشرتی کردار کے لئے تیاری بروقت شروع کرنی چاہئے۔ ہم حکومت بلوچستان اور پرائیویٹ گروپز کے ساتھ ملکر معاشرے کے تمام دائروں میں مثالی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم محمد فاروق خان کاکڑ نے کہا کہ جدید ذرائع سے بہتر طرز معاشرت کی تعمیر حکومتی اداروں کے ساتھ ملکر کیا جاسکتا ہے۔

حکومت بلوچستان پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ بل کے ذریعے قانون سازی کرکے اداورں کے لئے راستہ کھولنا چاہتے ہیں۔ حاجی رحمت اللہ کاکڑ نے کہا کہ قبائلی طرز زندگی میں مثبت تبدیلی مثبت تعلیم سے ممکن ہیں۔ جدید ذرائع اپنا کر ہی ہم حالات کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ محمد عظیم کاکڑ نے کہا کہ قوموں کی بقائ و تبدیلی تعلیم سے وابستہ ہیں فرینکلین کوی کو کوئٹہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ تعلیمی و سماجی تبدیلی میں بھرپور معاونت فراہم کریں گے۔عبدالمتین اخونزادہ نے کہا کہ ہم تبدیلی کے دھانے پر ہیں۔ ہنر و Skills سے لیس ہو کر ہم اپنے فطری انداز اور معاشرتی و تہذیبی روایات کو محفوظ کرکے عالم انسانیت کی راہنمائی کا گرانقدر فریضہ سرانجام دے سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :