عوامی پاسبان کا عدلیہ سے اظہار یکجہتی اور جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

پیر 16 اپریل 2018 18:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) عوامی پاسبان کے سینکڑوںکارکنوں نے پریس کلب کے باہر عدلیہ سے اظہار یکجہتی اور جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اس احتجاجی مظاہرے کی قیادت عوامی پاسبان کے مرکزی چیئرمین مجیدغوری کررہے تھے۔انہوں نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ عام آدمی کیلئے تحفظ کی علامت بن چکی ہے موجودہ دور میں عدلیہ جس طرح انصاف پر مبنی اور جرات مندانہ فیصلے کر رہی ہے لائق تحسین ہیں۔

بڑے بڑے مجرم پہلے اپنے آپ کو قانون سے بالا تر سمجھتے تھے۔لیکن موجودہ دور میں اعلیٰ عدلیہ نے بڑے بڑے مگر مچھو ں کو کٹہروں میں کھڑا کر کے ثابت کر دیا ہے کہ کوئی بھی شخص آئین اور قانون سے بلا تر نہیں ہے چاہے وہ ملک کا وزیر اعظم ہی کیوں نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاجرائم پیشہ عناصر اب معزز ججوں اوران کے خاندان کے لوگوں کو ہراساں کرنے کیلئے بزدلانہ کاروائیاں کر رہے ہیں جس کی ایک مثال گزشتہ روز جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر ہونے والی فائرنگ ہے جس کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔

عوامی پاسبان کے چیئرمین مجید غوری کا کہنا تھا کہ پوری قوم عدلیہ کے پیچھے کھڑی ہے بزدلانہ کاروائیاں معزز ججوں اور اعلیٰ عدلیہ کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں ۔ اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کے گھرفائرنگ کرنے والے مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اورپنجاب پولیس کو غیر سیاسی کیا جائے۔کیونکہ جب تک پولیس سیاسی تسلط سے آزاد نہیں ہوگی عام آدمی کیلئے انصاف کا حصول بہت مشکل بلکہ نا ممکن ہو گا۔ مجید غوری نے پولیس کو غیر سیاسی بنانے کیلئے بھر پور تحریک چلانے کا بھی اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :