پنجاب میں حالیہ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خطرناک حدتک خراب ہو چکی ہے‘ڈاکٹر مراد راس
پنجاب کے تمام اداروں کی کارکردگی عام آدمی کو انصاف اور ان کے مسائل حل کرنے میں بالکل ناکام دکھائی دیتے ہیں،1997 ء میں سپریم کورٹ پر ہونے والے حملے کی ایک کڑی ہے ‘پریس کانفرنس سے خطاب
پیر 16 اپریل 2018 18:41
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ پولیس کی کاکردگی انتہائی ناقص ہے ، پولیس تھانوں میں سائلین کی ایف آئی آر درج کرنے سے گریزاں ہوتی ہے ۔انہوں نے طلال چوہدری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جڑانوالہ واقع پر طلال چوہدری کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا اور یہی طلال چوہدری نوازشریف کے لئے بار بار میڈیا پر آکرشریف خاندان کے حق میں گفتگو کرتا ہے اور ان کی گردن ہر وقت نااہل وزیراعظم کے پیچھے نظرآتی ہے ۔
انہوںنے کہاکہ پنجاب میںروز بروز خواتین اور بچوں کے خلاف سنگین نوعیت کے جرائم میںاضافہ ہوتا جا رہا ہے ، اس کی بڑی وجہ استغاثہ عدالتوں میںاپنا کیس مکمل طور پر ثابت نہیںکرسکتا، چونکہ پراسیکیوشن برانچ میںنااہل لوگ موجود ہ حکومت سے وابستہ ہیں، 2017 ء میںخواتین کے خلاف تشدد اور زنا بالجبر کے تقریباً 245 کیسز رجسٹرڈ ہوئے جن میں ملزمان کی تعداد 300 ، گرفتار شدگان 209 ، چالان جمع ہوا 187 ، ملزمان جو بری ہوئے 11ہیں اس سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ عزت کے نام پر جو قتل عورت کاہورہا ہے ، اس میںد ن بدن اضافہ جارہا ہے ، حکومت صرف زبانی جمع خرچ کے اصول پر کاربند ہے اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے لئے محکمہ در محکمہ کھومتی جا رہی ہے ، ان سنگین نوعیت کے مقدمات کے خلاف کوئی ٹھوس اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔ انہوںنے کہاکہ 2017 ء میں صرف پنجاب میں111 سے زائد بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات ہوئے ، قصور ،ننکانہ ، شیخوپورہ سرفہرست ہے ،یہ اضافہ پچھلے سال کی نسبت 36 فیصد زیادہ ہے ، بدقسمتی سے ان جرائم میںقریبی رشتہ دار ، محلے دار اور گلی محلے میںپھرنے والے آوارہ گردلوگ شامل ہیں اور حکومت ، وقت نے اس بات پر کوئی ایسے اقدامات نہ کئے ہیں جنسے جرائم میںکمی اور اسے جرائم کے خلاف بچوں کو تحفظ دیاجاسکے۔ ایسی ہی صورتحال 2018 ء میں ہے کہ اب تک 32 سے زائد بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کے واقعات جن میںجڑانوالہ ، قصور، ملتان ، وہاڑی ، گوجرانوالہ ،فیصل آباد ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، سرگودھا، راجن پور ودیگر اضلاع شامل ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ بہت سارے مقدمات میںپولیس ایف آئی آر درج کرنے گریزاں ہوتی ہے۔323 کیسز میںایف آئی آر رجسٹرڈ نہ ہوسکی ، 165 کیسز میں لوگ تھانوں تک نہ پہنچ پائے۔ 709 واقعات کی اطلاع بروقت پولیس کو دی گئی ان اعداد وشمار سے آپ بخوبی اندازہ لگاسکتے ہیں کہ حالات کس قدر سنگین نوعیت اختیار کرتے جارہے ہیں ۔ایسی ہی صورتحال معصوم بچو ں کے ساتھ ہورہی ہے ، چونکہ حکومت نے سانحہ قصور سے کوئی سبق نہیںسیکھا ہے، جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ قصور میں ایک میںایک ہی مقام پر 10 سنگین نوعیت کے واقعات ہوئے جس میںزینب جیسی بچیوں کو اپنی جانوںسے ہاتھ دھونا پڑا اور یہ سلسلہ اس وقت بے نقاب ہوا جب سپریم کورٹ نے ایسے سنگین نوعیت کے جرائم کاازخود نوٹس لیا۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
جعلی ادویات کی فروخت میں ملوث میڈیکل اسٹور منیجر گرفتار
-
کچھ لوگ جعلی حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹ کے باعث مسلط ہیں، خالد مقبول
-
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کا اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کے دورے کے موقع پر گفتگو
-
کراچی میں قبضہ مافیا کے کارندوں کا حاملہ خاتون پر تشدد
-
جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
-
سندھ حکومت کا اورنج لائن اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
-
ملک بھر میں چائنیز کی سیکورٹی ہائی الرٹ، بم پروف بسوں کیلئے انتظامات کا آغاز
-
اسٹیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا
-
نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت4روپی99پیسے بڑھانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ورک چارج ملازمین کی تنخواہیں جاری کرنے کی منظوری
-
چوھدری شافع حسین سے ترکیہ کے قونصل جنرل کی ملاقات، پنجاب اور ترکیہ کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے کراچی بار ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.