مقبوضہ کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیاگیا ہے،اشر ف صحرائی

پیر 16 اپریل 2018 17:55

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور جموںوکشمیر تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا ہے کہ خون کی پیاسی بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑی قتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے جہاں کشمیری نوجوانوں کو بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں شہید کشمیری نوجوان عامر حمید لون کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جو کنگن میں مظاہرین پر بھارتی فورسز کی فائرنگ میں شدید زخمی ہونے کے بعد 13روز مو ت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد گزشتہ روز شہید ہوگیاتھا۔ تحریک حریت کے چیئرمین نے افسوس ظاہر کیاکہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران بھارتی فورسز کی طرف سے گولیوں اور پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال سے درجنون نوجوان شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ایک بیان میں کہاکہ عامر لون کے قتل سے واضح ہو گیا ہے کہ قابض بھارتی فورسز کی نظر میں کشمیریوں کے خون کی کوئی وقعت نہیں ہے۔ ادھر ایک اہم پیش رفت میں مسلم کانفرنس کے دو دھڑوں نے متحد ہو کر ایک پلیٹ فارم سے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شبیر احمد ڈارکو مسلم کانفرنس کا متفقہ طورپر چیئرمین منتخب کیاگیا۔

مشترکہ اجلاس میں ان کے علاوہ محمد سلطان ماگرے اور معراج الدین صالح نے شرکت کی۔انہوں نے کہاکہ مسلم کانفرنس کشمیری عوام کی صفوں میں ہر سطح پر اتحادواتفاق کو فروغ دے گی۔ ضلع گاندربل کے علاقے کنگن میں نوجوان عامر حمید لون کی شہادت پر مسلسل دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ جموں خطے کے علاقے ڈوڈہ سے وادی کشمیر میںسرینگر تک ہزاروں طلباء نے آبروریزی اور قتل کا نشانہ بننے والی آٹھ سالہ بچی آصفہ کو انصاف کی فراہمی کے مطالبے کے حق میں مظاہرے کئے۔

طلباء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پرگھنائونے جرم میں ملوث مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ درج تھا۔ بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے دارالحکومت دہرادون میں بھی کشمیری نوجوانوں کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کٹھوعہ کی کم سن بچی سے اظہار یکجہتی کے لیے سرینگرمیںاحتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ ادھر زیادتی اور قتل کا نشانہ بننے والی آصفہ کا کیس لڑنے والی وکیل دپیکا ایس رجاوت نے جموں میں صحافیوں کو بتایا کہ کم سن بچی کو انصاف کی فراہمی کے لیے کھڑا ہونے پر انہیں بھی قتل کیا جاسکتا ہے۔ وکیل نے کہاکہ انہیں قتل کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :